عمر رسیدہ افراد کے زندگی کو خوشگوار بنانے کے لیے یکم اکتوبر کو عالمی یوم بزرگ منایا جاتا ہے تاکہ عوام کو ان کی عزت و احترام اور ضرورتوں کا احساس دلایا جائے۔
اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کی 14 دسمبر 1990 کے قرار داد کے مطابق ہر سال یکم اکتوبر کو عالمی یوم بزرگ منایا جاتا ہے۔
عالمی یوم بزرگ پر عمر رسیدہ افراد نالاں اس سے قبل ویانا انٹرنیشنل پلان آف ایکشن آن ایجنگ (عمر کی حدبندی کے سلسلے میں عملی اقدامات) کے تحت اس دن کو منانے کی پیشکش کی گئی تھی۔ اسی برس کے آخر میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے اس کی تائید کی تھی۔
اقوام متحدہ کی قرار داد کے مطابق عالمی یوم بزرگ کا مقصد عمر رسیدہ افراد کی بہبودی کے لیے کام کرنا ہے تاکہ ہر ملک میں معمر افراد عزت و وقار کی زندگی بسر کر سکیں۔
اس سال اقوام متحدہ کا عالمی یوم بزرگ کا موضوع عمر رسیدہ آبادی کو ڈیجیٹل رسائی فراہم کرنا ہے۔ اقوام متحدہ کا کہنا یہ سال معمر افراد کو ڈیجیٹل دنیا میں شامل کرنے کی ضرورت پر مبنی ہے۔
جموں و کشمیر میں بھی بزرگ افراد کی ایک بڑی آبادی ہے، تاہم انتظامیہ نے اس موقع پر ان افراد کے لئے نہ کوئی تقریب منعقد کی نہ کوئی پروگرام کا اہتمام کیا۔ جموں و کشمیر انتظامیہ عمر رسیدہ آبادی کی بہبود کے لئے محض سوشل ویلفئر محکمے کے ذریعے ماہانہ ایک ہزار روپئے اولڈ ایج پنشن ادا کر رہا ہے۔
بزرگ لوگوں کا کہنا ہے کہ سرکار کی طرف سے ان کو دیے جانے والے ماہانہ وظیفہ کے اندراج میں کافی وقت لگتا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ ماہانہ وظیفے میں اضافہ کرنے کی ضرورت ہے کیوں کہ ایک ہزار روپے آج کی مہنگائی کے دور میں کچھ بھی نہیں ہے۔
یہ بھی پڑھیں: شہر کا گلا گھونٹ دیا، اب اندر آنا چاہتے ہیں: سپریم کورٹ
بزرگ افراد کا کہنا ہے کہ سرکار کے ساتھ ساتھ سماج میں بھی اب بزرگوں کو ٹھوکر کھانے پڑرہے ہیں کیوں کہ لوگوں میں معمر افراد کے تئیں احساس ختم ہوچکا ہے۔