سرینگر:کشمیر پاؤر ڈیولپمنٹ کارپوریشن لمیٹڈ نے حال ہیں میں ایک مہم کے تحت تقریباً 14 سو گھریلو صارفین کے بجلی کنیکشن کاٹے ہیں، جو کہ کئی مہینوں سے اپنا بجلی فیس ادا کرنے سے قاصر رہے ہیں۔ایسے میں متعلقہ محکمے نے حرکت آکر اس طرح کی کارروائی انجام دی ہے ،جن صارفین کے بجلی کے کنیکشن کاٹے گئے ہیں وہ گزشتہ برس کے اکتوبر مہینے سے شروع کی گئی ایمنسٹی اسکیم سے بھی فائدہ اٹھانے سے قاصر رہے ہیں۔ اس تعلق سے ای ٹی وی بھارت کے نمائندے پرویز الدین نے کے پی ڈی سی ایل کے مینیجنگ ڈائریکٹر محمد یاسین چودھری سے خصوصی بات چیت کی۔انہوں نے کہا کہ اب تک جن گھریلوں صارفین کے بجلی کنیکشن کاٹے گئے ہیں ان کا بجلی فیس کئی مہینوں سے بقایہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ محکمہ ہر سال 5 ہزار کروڑ کی بجلی خریدتا ہے اس کے باوجود 14 سو کروڑ روپے ہی آمدن کے طور بجلی فیس کی صورت میں واپس آتا ہے۔ اس صورتحال کے بیچ بھی اگر صارفین کی جانب بجلی فیس ادا نہ کیا جائے تو محکمہ مزید بجلی خریدنے کا متحمل نہیں ہوسکتا ہے۔ بات چیت کے دوران انہوں نے کہا کہ بجلی آمدن کے نقصان کو پُر کرنے کی خاطر محکمے نے گزشتہ برس گھریلو صارفین کے لئے ایمنیسٹی اسکیم کو متعارف کیا لیکن اس کے باوجود بھی متعدد صارفین اپنا سالہ سال کا بقایہ بجلی فیس ادا نہیں کر پائے ہیں۔ ایمنسٹی اسکیم کے ذریعے مذکورہ صارفین بنا کسی سرچارج یا سود کے اپنا بقایہ بجلی فیس 12 آسان قسطوں میں ادا کرسکتے ہیں، لیکن اس کے باوجود بھی ہمارے ایسے ہزاروں صارفین ہیں جو اپنا ماہانہ بجلی فیس ادا نہیں کررہے ہیں،جس کے چلتے محکمہ ایسے صارفین کے خلاف کارروائی عمل میں لانے پر مجبور ہوا۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اس کارروائی میں کسی خاص یا اثرو رسوخ رکھنے والے صارف کو بخشا نہیں گیا، جو بھی ابھی تک اپنا بجلی فیس جمع کرنے سے قاصر رہا ہے ان ہی کو بجلی سے محروم رکھا گیا۔ ان میں اب تک شہر سرینگر کے تقریبا 14 سو کے گھریلوں صارفین کے خلاف کارروائی عمل میں لائی گئی ہے اور یہ کارروائی ان صارفین کے لئے جاری رہے گی جو اپنا بقایہ یا ماہانہ بجلی فیس ادا کرنے میں لت ولعل سے کام لیں رہے ہیں۔ کے پی ڈی سی ایل کے منیجنگ ڈائریکٹر نے کہا محکمہ تبھی صارفین کو آنے والے وقت میں 24 گھنٹے بجلی فراہم کرائی جا سکتی ہے جب بجلی خریدنے کے لئے آمدن ہوگی جس کے لیے صارفین کو محکمے کے ساتھ تعاون کرنے کی ضرورت ہے۔