سرینگر: شرح خواندگی کو بڑھانے، ہر علاقے اور ہر گھر تک علم کی روشنی پہنچانے کی غرض سے اگرچہ سرکاری سطح پر مختلف پروگرام اور اسکیمیں چلائی جارہی ہیں، تاہم اس کے باوجود کئی ایسے علاقے ہیں جو کہ خواندگی کی شرح میں اب بھی کافی پیچھے ہیں۔مختلف وجوہات کی وجہ سے مذکورہ علاقوں میں بچے یا تو اسکول ہی نہیں جاتے ہیں یا تعلیم ادھوری چھوڑ دیتے ہیں۔ ایسے میں ڈراپ آؤٹس کے لیے جہاں سرکاری سطح پر کئی طرح کے پروگرام چلائے جارہے ہیں وہیں اب رضاکارانہ طور پر بھی کئی پڑھے لکھے نوجوان سامنے آرہے ہیں۔Initiative to Provide Education For Dropout Students
Initiative to Provide Education For Dropout Students: اعجاز حسین کی پہل نتیجہ خیز ثابت ہورہی ہے - schemes for drop out students in kashmir
اعجاز حیسن، ندا فاطمہ، ایمن بشیر اوران کی ٹیم نے مثبت سوچ کے ساتھ چک صدر بل علاقے میں بچوں کو اسکول کی طرف راغب کرنے اور ایسے بچوں کو تعلیم دینے کا بیڑا اٹھایا جنہوں نے کسی وجہ سے اسکولی تعلیم ادھوری چھوڑ دی ہے۔ یہ نوجوانوں رضاکارانہ طورعلاقے کے آٹھویں سے بارہویں جماعت تک کے طلبہ کو نہ صرف پڑھاتے ہیں بلکہ کتابیں، نوٹس اور دیگر تعلیمی مواد بھی فراہم کرتے ہیں۔Initiative to Provide Education For Dropout Students
مزید پڑھیں:
چک صدر بل علاقے بیشتر بچے غریب گھرانوں سے تعلق رکھتے ہیں ایسے میں ان بچوں کے والدین کے لیے کتابیں خریدنا اور ٹیوشن کی ماہانہ فیس ادا کرنا زرا مشکل ہے۔ ایسے میں اعجاز حیسن کی ٹیم اپنے رشتہ داروں اور دیگر دوستوں کے ذریعے کتابیں بھی ان بچوں کو مہیا کراتی ہیں۔اعجاز حسین کہتے ہیں کہ یہ ایک ایسی ویب سائٹ پر کام کررہے ہیں جس پر بچوں کے لیے نوٹس، کتابیں اور دیگر تعلیمی مواد کے علاوہ لیکچیرز بھی دستیاب ہوں گے تاکہ بہ آسانی یہ بنا کسی خرچے کے بہتر طور اپنی تعلیم جاری و ساری رکھ سکے۔ کسی بھی قوم کی ترقی اور فلاح وبہبود کا راز تعلیم میں ہی مضمر ہے،ایسے میں اعجاز حسین اور ان کے ٹیم کے دیگر ممبران کی جانب کیے جارہے کام کی سرہانا کرنے کی ضرورت ہے۔