اردو

urdu

ETV Bharat / state

Initiative to Provide Education For Dropout Students: اعجاز حسین کی پہل نتیجہ خیز ثابت ہورہی ہے - schemes for drop out students in kashmir

اعجاز حیسن، ندا فاطمہ، ایمن بشیر اوران کی ٹیم نے مثبت سوچ کے ساتھ چک صدر بل علاقے میں بچوں کو اسکول کی طرف راغب کرنے اور ایسے بچوں کو تعلیم دینے کا بیڑا اٹھایا جنہوں نے کسی وجہ سے اسکولی تعلیم ادھوری چھوڑ دی ہے۔ یہ نوجوانوں رضاکارانہ طورعلاقے کے آٹھویں سے بارہویں جماعت تک کے طلبہ کو نہ صرف پڑھاتے ہیں بلکہ کتابیں، نوٹس اور دیگر تعلیمی مواد بھی فراہم کرتے ہیں۔Initiative to Provide Education For Dropout Students

initiative-taking-by-aijaz-ahmad-to-provide-education-to-dropout-students-in-srinagar
اعجاز حسین کی پہل نتیجہ خیز ہورہی یے ثابت

By

Published : Jun 7, 2022, 4:45 PM IST

سرینگر: شرح خواندگی کو بڑھانے، ہر علاقے اور ہر گھر تک علم کی روشنی پہنچانے کی غرض سے اگرچہ سرکاری سطح پر مختلف پروگرام اور اسکیمیں چلائی جارہی ہیں، تاہم اس کے باوجود کئی ایسے علاقے ہیں جو کہ خواندگی کی شرح میں اب بھی کافی پیچھے ہیں۔مختلف وجوہات کی وجہ سے مذکورہ علاقوں میں بچے یا تو اسکول ہی نہیں جاتے ہیں یا تعلیم ادھوری چھوڑ دیتے ہیں۔ ایسے میں ڈراپ آؤٹس کے لیے جہاں سرکاری سطح پر کئی طرح کے پروگرام چلائے جارہے ہیں وہیں اب رضاکارانہ طور پر بھی کئی پڑھے لکھے نوجوان سامنے آرہے ہیں۔Initiative to Provide Education For Dropout Students

اعجاز حسین کی پہل نتیجہ خیز ہورہی یے ثابت
انہیں افراد میں اعجاز حیسن، ندا فاطمہ، ائیمن بشیر اور ان دیگر ساتھیوں کا نام شامل ہے جنہوں نے مثبت سوچ کے ساتھ چک صدر بل علاقے میں بچوں کو اسکول کی طرف راغب کرنے اور انہیں زیور تعلیم سے آراستہ کرنے کا بیڑا اٹھایا۔ انہوں نے ایسے بچوں کو تعلیم سے جوڑنے کا ہدف بنایا ہے جو کسی نہ کسی وجہ سے اپنی اسکولی تعلیم بیچ میں ہی چھوڑ چکے ہیں۔ یہ نوجوانوں رضاکارانہ طور علاقے کے آٹھویں سے بارہویں جماعت تک کے طلبہ کو نہ صرف پڑھاتے ہیں بلکہ کتابیں، نوٹس اور دیگر تعلیمی مواد بھی فراہم کرتے ہیں۔ وہیں یہ آن لائن کے علاوہ آف لائن موڈ کے ذریعے بھی تقریباً 300 بچوں کی رہنمائی کرتے ہیں۔Engneering Student initiative in Srinagarچک صدربل علاقے میں بچوں کی تعلیم کے تئیں اس طرح کے رجحان کو دیکھتے ہوئے اعجاز حسین اور نظام علی نے 2017 میں اپنے طور سروے عمل میں لایا تھا جس میں خواندگی کی شرح کو نہایت ہی کم پایا گیا۔ اگرچہ اعجاز حسین نے اپنے طور پر پہلے پہل یہ کام شروع کیا تھا لیکن آج ان کے پاس تقریباً 6 افراد کی ٹیم ہے جو کہ علاقے کے بچوں کے لیے کام کررہی ہیں۔ ایسے میں یہ پوری ٹیم تن دہی سے علاقے کے بچوں کے لیے ٹیلنٹ ہنٹ سیشنز، روبوٹکس سیشنز اور کیرئیر کونسلنگ سیشنز وغیرہ بھی کراتی رہتی ہیں۔انجیئرنگ طالبہ ندا فاطمہ بچوں کو ریاضی اور سائنس میں رہبری کرتی ہے۔ ندا کہتی ہیں کہ گذشتہ 4 برسوں کے دوران مذکورہ علاقے میں کافی بدلو دیکھنے کو مل رہا ہے۔ ان بچوں میں قابلیت تو ہے،بس انہیں نکھارنے کی ضرورت ہے۔

مزید پڑھیں:


چک صدر بل علاقے بیشتر بچے غریب گھرانوں سے تعلق رکھتے ہیں ایسے میں ان بچوں کے والدین کے لیے کتابیں خریدنا اور ٹیوشن کی ماہانہ فیس ادا کرنا زرا مشکل ہے۔ ایسے میں اعجاز حیسن کی ٹیم اپنے رشتہ داروں اور دیگر دوستوں کے ذریعے کتابیں بھی ان بچوں کو مہیا کراتی ہیں۔اعجاز حسین کہتے ہیں کہ یہ ایک ایسی ویب سائٹ پر کام کررہے ہیں جس پر بچوں کے لیے نوٹس، کتابیں اور دیگر تعلیمی مواد کے علاوہ لیکچیرز بھی دستیاب ہوں گے تاکہ بہ آسانی یہ بنا کسی خرچے کے بہتر طور اپنی تعلیم جاری و ساری رکھ سکے۔ کسی بھی قوم کی ترقی اور فلاح وبہبود کا راز تعلیم میں ہی مضمر ہے،ایسے میں اعجاز حسین اور ان کے ٹیم کے دیگر ممبران کی جانب کیے جارہے کام کی سرہانا کرنے کی ضرورت ہے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details