اردو

urdu

ETV Bharat / state

'فور جی انٹرنیٹ پر جاری پابندی کو ہٹایا جائے' - فور جی موبائل انٹرنیٹ خدمات

پی ڈی پی کی صدر و سابق وزیراعلیٰ محبوبہ مفتی کی صاحبزادی التجا مفتی نے وادی کشمیر میں فور جی موبائل انٹرنیٹ خدمات پر جاری پابندی کو غیر انسانی قرار دیتے ہوئے کہا کہ دنیا کورونا وائرس سے نبرد آزما ہے لیکن جموں وکشمیر انتظامیہ 4جی موبائل انٹرنیٹ خدمات پر ہنوز پابندی جاری رکھے ہوئی ہے۔

پی ڈی پی صدر و سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی کی صاحبزادی التجا مفتی
پی ڈی پی صدر و سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی کی صاحبزادی التجا مفتی

By

Published : Mar 18, 2020, 1:41 PM IST

بتادیں کہ جموں وکشمیر انتظامیہ نے قانون نافذ کرنے والے اداروں کی طرف سے پیش کردہ رپورٹوں کے پیش نظر وادی میں فور جی موبائل انٹرنیٹ خدمات 26 مارچ تک معطل رکھنے کا فیصلہ کیا ہے تاہم ٹوجی انٹرنیٹ خدمات بدستور جاری رہیں گی۔

التجا مفتی نے اس سلسلے میں اپنے ایک ٹویٹ میں کہا: 'دنیا کورونا وائرس سے نبرد آزما ہے لیکن جموں وکشمیر انتطامیہ فور جی موبائل انٹرنیٹ خدمات پر غیر انسانی پابندی ہنوز جاری رکھے ہوئی ہے، عالمگیر وبا کورونا وائرس کے تناظر میں انٹرنیٹ اور انفارمیشن ٹیکنالوجی تک رسائی استحقاق نہیں بلکہ حاجت ہے، کیا کشمیریوں کی زندگیاں اتنی سستی ہیں؟'۔

دریں اثنا سری نگر میونسیپل کارپوریشن کے میئر جنید عظیم متو نے کورونا وائرس کے پیش نظر جموں وکشمیر میں فور جی انٹرنیٹ خدمات کی بحالی کے لئے مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ کے نام ایک مکتوب ارسال کیا ہے۔

پی ڈی پی صدر و سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی کی صاحبزادی التجا مفتی

موصوف میئر نے اپنے ایک ٹویٹ میں کہا ہے: 'میں نے مرکزی وزیر داخلہ شری امیت شاہ کے نام ایک خط روانہ کیا ہے جس میں ان سے گذارش کی کہ جموں و کشمیر میں فور جی انٹرنیٹ خدمات بحال کی جائیں تاکہ کورونا وائرس کی روک تھام کو یقینی بنایا جائے اور طلبا، جن کے بورڈ اور انٹرانس امتحانات ہونے والے ہیں، مستفید ہوسکیں'۔

جموں و کشمیر اپنی پارٹی کے صدر سید محمد الطاف بخاری نے بھی مرکزی حکومت سے اپیل کی ہے کہ وہ جموں و کشمیر میں کورونا وائرس کی روک تھام کو یقینی بنانے کے لئے فور جی موبائل انٹرنیٹ خدمات کو بھی ایک احتیاطی تدبیر کے بطور بحال کریں۔

قابل ذکر ہے کہ دنیا کو تیزی کے ساتھ اپنی لپیٹ میں لینے والے دہشت انگیز وبا کورونا وائرس کے خطرات و خدشات کے پیش نظر انتظامیہ نے وادی میں تمام تعلیمی ادارے بند کئے ہیں۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details