سرینگر (جموں و کشمیر):جموں و کشمیر پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی سربراہ محبوبہ مفتی کی بیٹی التجا مفتی کو جمعہ کو 10 سال کی میعاد کے ساتھ پاسپورٹ جاری کیا گیا۔ التجا کو ایک معیاری پاسپورٹ اس وقت ملا جب اس نے ہائی کورٹ آف جموں و کشمیر اور لداخ میں ایک نئی عرضی دائر کی، جس میں ان کے پاسپورٹ کی میعاد کو بڑھانے اور اس کے بین الاقوامی سفر پر عائد پابندیوں کو ہٹانے میں مداخلت کی درخواست کی تھی۔
ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے التجا نے کہا کہ "ریجنل پاسپورٹ آفیسر دیویندر کمار نے مجھے اپنے دفتر میں بلایا اور مجھے 10 سال کی میعاد ختم ہونے کی تاریخ کے ساتھ ایک معیاری پاسپورٹ اجرا کیا۔ میں دنیا میں کہیں بھی سفر کرنے کے لیے آزاد ہوں، کیونکہ اس پر کسی قسم کی پابندیاں عائد نہیں کی گی ہے ۔"
التجا نے مزید کہا، "پاسپورٹ ایک بنیادی حق ہے، اور بالآخر مجھے ڈیڑھ سال کی جدوجہد کے بعد آج مل گیا ہے۔ یہ میرے اور عام کشمیری دونوں کے حالات پر لاگو ہوتا ہے۔ سرکار کی طرف سے انہیں اس بنیادی حق سے بھی محروم رکھا جا رہا ہے۔ کشمیریوں پر ظلم کیا جا رہا ہے، ان کے پاسپورٹ ضبط کر کے ہراساں کیا جا رہا ہے، انہیں یہ اختیار کس نے دیا؟
انہوں نے کہا کہ "مجھے امید ہے کہ اس کے بعد صحافیوں، طلبہ اور دیگر کشمیریوں کو جو بیرون ملک سفر کا موقع ملے گا، کو بھی معیاری پاسپورٹ حاصل کرنے میں کچھ راحت ملے گی۔"
انہوں نے نئے پاسپورٹ پر کسی پابندی یا شرائط سے متعلق سوال کے جواب میں کہا کہ "میں ایک قانون کی پاسداری کرنے والی شہری ہوں، میں کسی گھوٹالے یا فراڈ میں ملوث نہیں ہوں، اس لیے پاسپورٹ جاری کرنے والے حکام کو مجھ پر کوئی پابندی عائد کرنے کا کوئی اختیار نہیں تھا۔"