سرینگر: پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی صدر محبوبہ مفتی کی صاحبزادی التجا مفتی نے ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل آف پولیس (اے ڈی جی پی) سی آئی ڈی کے دفتر پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ متعلقہ محکمہ نے پاسپورٹ ویریفیکیشن گزشتہ 6 مہینے سے جان بوجھ کر نہیں کی، جس کی وجہ سے انہیں پاسپورٹ سے محروم رکھا گیا ہے۔
خط میں التجا نے لکھا کہ "اس لیے آپ کی (اے ڈی جی پی سوین) کی بے عملی اور ایسا کرنے سے میرے حقوق کی خلاف ورزی ہو رہی ہے اور مجھے شدید تکلیف پہنچ رہی ہے۔ میں آپ کے علم میں لانا چاہتی ہوں کہ میں ایک قانون کی پاسداری کرنے والا شہری ہوں اور میں نے کبھی کسی قانون یا اصول کو نہیں توڑا ہے۔"خط میں التجا نے لکھا کہ ان کے پاسپورٹ کی میعاد گزشتہ سال ختم ہونے والی تھی اور انہوں نے 8 جون، 2022 کو پاسپورٹ کی تجدید کے لیے درخواست دی تھی۔
خط میں مزید لکھا گیا ہے کہ "یہ مایوسی کی بات ہے کہ مجھے ابھی تک نیا پاسپورٹ نہیں ملا ہے۔ میں نے اپنی درخواست کو مختلف بار آن لائن ٹریک کیا اور یہ ابھی تک بڈگام ضلع میں ایس پی (سپرنٹنڈنٹ آف پولیس) کے دفتر میں تصدیق کے لیے زیر التوا ہے۔"
التجا نے خط میں پاسپورٹ سے متعلق سپریم کورٹ کی ہدایات کا بھی حوالہ دیا ہے۔انہوں نے لکھا کہ " سپریم کورٹ نے ستونت سنگھ ساہنی بمقابلہ ڈی رامارتھنم میں واضح کیا اور کہا کہ بھارتی آئین کے آرٹیکل 21 کے تحت سفر کا حق ایک بنیادی حق ہے اور حکومت کو کسی شخص کو پاسپورٹ دینے سے انکار کرنے کا کوئی حق نہیں ہے۔"
دلچسپ بات یہ ہے کہ التجا نے یہ بھی الزام لگایا ہے کہ ان کے پورے خاندان کو پاسپورٹ دینے سے انکار کیا جا رہا ہے۔ محبوبہ کی والدہ گلشن نذیر جو سابق وزیر داخلہ مفتی محمد سعید کی اہلیہ بھی ہیں، کو مبینہ طور پر گزشتہ سال اس وقت پاسپورٹ دینے سے انکار کر دیا گیا جب وہ مکہ کی زیارت پر جانا چاہتی تھیں۔