کشمیری آرٹسٹ مدثر گل جن کو پولیس نے چودہ مئی کو فلسطینیوں کی حمایت میں پینٹنگ بنانے پر گرفتار کیا تھا، کو اب رہا کیا گیا ہے۔ پولیس نے مدثر کو تین دن بعد بغیر کسی چارج درج کیے رہا کیا ہے۔ گل نے فلسطین کی حمایت میں سرینگر کے ایک پُل پر "وی آر فلسطین" گریفٹی بنائی تھی جو سوشل میڈیا پر بھی وائرل ہو گئی۔ جسکے بعد گل کو پولیس نے گرفتار کیا تھا۔
'آرٹ کے ذریعے احساسات ظاہر نہیں کر سکتے تو کیسے کریں گے؟' مدثر نے کہا کہ 'میں نے گرافٹی فلسطینیوں کی حمایت میں بنائی، اگر ہم اپنے آرٹ کے ذریعے اپنے احساسات کو ظاہر نہیں کر سکتے ہیں تو پھر کون سا راستہ بچا ہے۔'
مدثر نے کہا کہ جب وہ قید میں تھے تو انہیں اس بات کا اندازہ نہیں تھا کہ انکی پینٹنگ اتنی وائرل ہو گی کہ دنیا بھر میں اس کے چرچے ہونگے۔ انہوں نے ان تمام افراد کا شکریہ ادا کیا جنہوں نے مدثر کی رہائی کا مطالبہ کیا۔
واضح رہے کہ دنیا بھر میں اسرائیل کے ذریعے فلسطینیوں پر کئے جا رہے مظالم کے خلاف مذمت کی جا رہی ہے۔ وہیں کشمیر میں بھی فلسطینیوں کی حمایت میں سوشل میڈیا پر مہم چلائی گئی۔ اس بیچ سکیورٹی فورسز نے کشمیری نوجوان مدثر گل کے ساتھ ساتھ بیس کشمیریوں کو گرفتار کیا تھا۔