اردو

urdu

ETV Bharat / state

انکاؤنٹر کے دوران مکان مالک کراس فائرنگ میں ہلاک ہوا: وجے کمار

حیدرپورہ انکائونٹر کے دوران چار افراد ہلاک ہوئے جن میں ایک غیر ملکی عسکریت پسند، ایک مقامی معاون عسکریت پسند، اور مکان مالک سمیت دو شہری شامل ہیں۔ اس طرح کا خلاصہ وجے کمار انسپکٹر جنرل آف پولیس نے کیا ہے۔

انکائونٹر کے دوران مکان مالک ’کراس فائرنگ‘ میں ہلاک ہو گیا: وجے کمار
انکائونٹر کے دوران مکان مالک ’کراس فائرنگ‘ میں ہلاک ہو گیا: وجے کمار

By

Published : Nov 16, 2021, 12:40 PM IST

Updated : Nov 16, 2021, 3:56 PM IST

انسپکٹر جنرل آف پولیس (آئی جی پی) کشمیر زون، وجے کمار نے سرینگر میں پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ گزشتہ شام حیدرپورہ علاقے میں انکاؤنٹر کے دوران مکان مالک ’’کراس فائرنگ‘‘ میں ہلاک ہوئے، جب کہ تصام میں ان کا معاون (OGW) بھی ہلاک ہوگیا جس نے عسکریت پسندوں کو پناہ دی تھی۔

انکاؤنٹر کے دوران مکان مالک کراس فائرنگ میں ہلاک ہوا: وجے کمار

قابل ذکر ہے کہ گزشتہ روز سرینگر کے مضافات حیدرپورہ میں سیکورٹی فورسز کو عسکریت پسندوں کے چھپے ہونے کی خفیہ اطلاع موصول ہوئی تھی جس کے بعد انہوں نے علاقے کو محاصرے میں لیکر عسکریت پسندوں کو ڈھونڈ نکالنے کے لیے تلاشی کارروائی شروع کردی۔

وجے کمار نے پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ سیکورٹی فورسز تلاشی کارروائی کے دوران جوں ہی اُس مکان کے قریب پہنچیں جہاں عسکریت پسند چھپے ہوئے تھے، انہوں نے فورسز پر فائرنگ شروع کردی، جس کے جواب میں حفاظتی اہلکار بھی مورچہ زن ہوئے اور اس طرح تصادم آرائی شروع ہوئی۔

وجے کمار نے مزید کہا کہ جس مکان میں عسکریت پسند چھپے ہوئے تھے اُس مکان کا ایک حصہ مکان مالک الطاف احمد ڈار نے مدثر احمد نامی ایک شخص کو کرائے پر دیا تھا۔

مزید پڑھیں: سرینگر: عسکریت پسندوں اور سکیورٹی فورسز کے درمیان تصادم، دوعسکریت پسند ہلاک

آئی جی پی کے مطابق مدثر احمد وہاں غیر قانونی طور پر ایک کال سینٹر چلانے کے علاوہ عسکریت پسندوں کے لیے خفیہ ٹھکانہ بھی مہیا کررہا تھا۔ پریس کانفرنس کے دوران وجے کمار نے مزید کہا کہ انکاؤنٹر کے دوران چھپے عسکریت پسندوں کو ہلاک کیا گیا جن میں ایک غیر ملکی عسکریت پسند بھی شامل ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ انکاؤنٹر کے دوران عسکریت پسندوں کے معاون، مدثر احمد کو بھی ہلاک کیا گیا اس کے علاوہ مکان مالک الطاف احمد ’’کراس فائرنگ‘‘ کے دوران ہلاک ہوگیا۔ آئی نے کہا کہ ’’یہ معلوم نہیں کہ الطاف احمد حفاظتی اہلکاروں کی جانب سے چلائی گئی گولی سے ہلاک ہوا یا عسکریت پسندوں کی گولی سے، یہ پوسٹ مارٹم رپورٹ کے بعد ہی معلوم ہوسکے گا۔‘‘

انہوں نے کہا کہ ’’انکاؤنٹر کے دوران ہلاک ہوئے دونوں مقامی افراد کے جسد خاکی کو امن و قانون برقرار رکھنے کے لیے لواحقین کے سپرد نہیں کیا گیا بلکہ انہیں ہندوارہ میں پولیس کی نگرانی میں دفن کیا گیا، جس میں ان کے اہل خانہ کو بھی مدعو کیا گیا۔‘‘

پریس کانفرنس کے دوران آئی جی پی نے مدثر احمد کے حوالے سے کہا کہ وہ عسکریت پسندوں کو ایک مقام سے دوسرے مقام منتقل کرنے کا کام انجام دے رہا تھا، ان کے مطابق، جمالٹہ، سرینگر میں بھی حیدر نامی عسکریت پسند کو لانے اور لے جانے کا کام بھی مدثر نے ہی انجام دیا۔

Last Updated : Nov 16, 2021, 3:56 PM IST

ABOUT THE AUTHOR

...view details