حریت کانفرنس نے بیان میں کہا کہ میر واعظ عمر فاروق کے گھر کے دروازے پر گزشتہ ڈیڑھ برس سے سیکورٹی فورسز کی گاڑی اور سیکورٹی اہلکار تعینات ہیں جو انکو گھر سے باہر آنے کی اجازت نہیں دے رہے ہیں۔
بیان میں سوالیہ طور پر وزارت داخلہ کے بیان کے ردعمل میں کہا گیا ہے کہ ’’اگر یہ نظر بندی نہیں ہے تو پھر کیا ہے؟‘‘
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ میر واعظ عمر فاروق سیاسی لیڈر ہونے کے علاوہ تاریخی و مرکزی جامع مسجد نوہٹہ کے میر واعظ بھی ہیں اور گزشتہ ڈیڑھ برس سے انکو اپنے مذہبی فرائض ادا کرنے سے بھی روکا جا رہا ہے۔
مزید پڑھیں: جموں و کشمیر میں کوئی بھی شخص نظربند نہیں: وزارت داخلہ
قابل ذکر ہے کہ مرکزی وزیر برائے داخلہ امور جے کشن رڑے نے پارلیمنٹ میں شیو سینا اور کانگریس ممبران کے تحریری سوالات کے جواب میں کہا کہ پانچ اگست کے بعد جموں وکشمیر میں 613 سیاسی لیڈران، علیحدگی پسند اور پتھر باز قید کئے گئے تھے جن میں 430 افراد کو رہا کیا گیا ہے۔