اردو

urdu

Hurriyat Conference on Kashmiri Prisoners جیلوں میں قید کشمیریوں کی حالت قابل رحم، حریت کانفرنس

By

Published : Oct 27, 2022, 3:23 PM IST

علیحدگی پسند تنظیم کل جماعتی حریت کانفرنس نے جیلوں میں قید کشمیریوں کی حالت پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے حکومت پر ’’گرفتاریوں کوہتھیار کے طور پر استعمال‘‘ کرنے کا الزام عائد کیا ہے۔ Hurriyat Conference Expresses Concern over Kashmiri Prisoners

h
hurriyat statement

سرینگر:علیحدگی پسند تنظیم کل جماعتی حریت کانفرنس نے مرکزی سرکار کو ’’انتہا پسندی کی سوچ پر مبنی حکومت‘‘ قائم کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے میرواعظ کشمیر مولوی محمد عمر فاروق سمیت دیگر سیاسی قیدیوں خصوصاً نوجوانوں کو فوری طور رہا کرنے کا مطالبہ دہرایا ہے۔ حریت کانفرنس نے بیان جاری کرتے ہوئے ایک بار پھر ’’مسئلہ کشمیر کو پر امن طریقے پر حل‘‘ کرنے کی تلقین کی ہے۔Separatist Group on kashmiri Prisoners

حریت کانفرنس نے بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ ’’حکمراں جماعت کے ایک رکن نے الزام عائد کیا ہے کہ نام نہاد کل جماعتی حریت کانفرنس ’کشمیر میں پاکستان کی دکان‘ چلا رہی تھی اور ’اب اسکوکشمیر میں ہندوستان کی دکان چلانی پڑے گی‘۔ حریت رہنماؤں اور کارکنوںکو جیلوں میں ڈالنے اور قید و بند کی کھلی دھمکیاں دینا بدقسمتی اور آمرانہ سوچ کی عکاس ہے تاہم اس سے زمینی حقائق تبدیل نہیں کئے جاسکتے۔ Hurriyat Conference Expresses Concern over Kashmiri Prisoners

بیان میں حرکت کانفرنس نے کشمیر میں ’’گرفتاریوں کوہتھیار کے طور پر استعمال‘‘ کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا: ’’لوگوں میں خوف و ہراس پیدا کیا جا سکے، اس کے لیے گرفتاریوں کو بطور ہتھیار استعمال کیا جا رہا ہے۔‘‘ حریت کانفرنس نے کشمیری میں جاری گرفتاریوں کے حوالہ سے مزید کہا ہے کہ: ’’اس پس منظر میں سینکڑوں کشمیری - جن میں مذہبی سکالرس بھی شامل ہیں- کالے قوانین کے تحت بغیر مقدمہ چلائے قید و بند کی زندگی گزار رہے ہیںجن میں حریت چیرمین جناب میرواعظ عمر فاروق بھی شامل ہیں جنہیں اگست 2019 سے غیر قانونی طور پر گھر میں نظربند رکھا گیا ہے۔‘‘Kashmiri Prisoners condition in Different jails

علیحدی پسند تنظیم نے ’’قیدیوں کی رہائی کے حوالے سے بار بار کی جانے والی اپیلوں کو نظر انداز کرنے کی پالیسی‘‘ کو روا رکھنے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا: ’’حال ہی میں ضلع رام بن سے گرفتار کیے گئے پانچ نوجوانوں کو PSA کے تحت نہ صرفBookکیا گیا بلکہ انکے ساتھ شدید مارپیٹ کی گئی جبکہ حرمین کے ایک اور نوجوان عمران بشیر گنائی کو حکام نے ’ہائبرڈ عسکریت پسند‘ ہونے کا الزام لگا کر پولیس حراست میں ہلاک کیا جس سے انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں ثابت ہوتی ہیں۔‘‘

حریت کانفرنس نے بیان میں مزید کہا ہے کہ ’’کشمیری نوجوانوں کو اس طرح سے گرفتار کرکے ان پرOGWs"، یعنی ’عسکریت پسندوں کے ہمدرد‘ وغیرہ کا لیبل لگایا جاتا ہے اور PSA کے تحت انہیں جیل بھیج دیا جاتا ہے۔ اس زیادتی اور ناانصافی کیخلاف آواز اٹھانے کی بھی اجازت نہیں ہے اور ان کیلئے انصاف کے دروازے بھی بند ہیں۔‘‘ حریت نے، جاری کیے گئے بیان میں، ’’بھارت اور بیرون بھارت سرگرم انسانی حقوق کی تنظیموں، کارکنوں اور اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل جناب اونتو نیو گوٹریس - جنہوں نے حال ہی میں بھارت کا دورہ کیا - پر زور دیا ہے کہ وہ اس حوالے سے اپنا فرض ادا کرکے جموں وکشمیر کے لوگوں کو راحت فراہم کریں۔‘‘

بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ ’’ایک طویل عرصے سے جیلوں میںقید و بند کی زندگی گزار رہے کئی قیدیوں کی حالت قابل رحم ہے۔ ان کی صحت کافی متاثر ہو گئی ہے اور جس کی وجہ سے حالیہ دنوں میں کئی افراد کی موت بھی واقع ہوئی ہے۔‘‘

دریں اثناء، علیحدگی پسند تنظیم حریت کانفرنس نے بیان میں کہا ہے کہ ’’کل جماعتی حریت کانفرنس جموں وکشمیر میں صرف اور صرف عوامی خواہشات کی نمائندگی اور عزت وقار کے ساتھ دونوں ہمسایہ ممالک کے عوام کے مابین خیر سگالی کے تعلقات کی وکالت کرتی ہے۔ حریت نہ صرف اپنے اس اصولی موقف پر قائم ہے بلکہ تنازعہ کشمیر کو حل کرانے کیلئے پر عزم ہے جسے بھارت اور پاکستان دونوں نے تسلیم کیا ہے اور جموں وکشمیر کے عوام اس مسئلہ کے اہم فریق ہیں۔‘‘

ABOUT THE AUTHOR

...view details