اردو

urdu

ETV Bharat / state

حریت کانفرنس کی غیرملکی سفارتکاروں سے اپیل - بات چیت کی وکالت

کل جماعتی حریت کانفرنس نے ایک پریس بیان جاری کر کے مرکزی حکومت پر نکتہ چینی کی ہے اور جموں و کشمیر کے دورے پر آئے غیرملکی سفارتکاروں کے وفد سے اپیل کی ہے کہ وہ عوام کے دکھ اور درد کو محسوس کریں اور خطے میں قیام امن کی خاطر اپنے رسوخ کا استعمال کریں۔

appeal to delegate
وفد سے اپیل

By

Published : Feb 17, 2021, 8:03 PM IST

کل جماعتی حریت کانفرنس نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ جموں و کشمیر کے عوام گزشتہ 74 برسوں سے 1947 میں پیدا ہونے والے تنازع کشمیر کے حل کا مسلسل مطالبہ کرتے آرہے ہیں۔

بیان میں کہا گیا کہ بھارت اور پاکستان دونوں تشکیل شدہ ممالک نے جموں و کشمیر کو اپنے اپنے طور پر درمیان میں تقسیم کر لیا اور آج تک یہ مسئلہ حل طلب چلا آ رہا ہے۔

بیان میں کہا گیا کہ کشمیریوں سے کیے گئے وعدوں سے برعکس حکومت ہند کی جانب سے یہاں روا رکھی گئی جبر و قہر کی پالیسیز کے نتیجے میں بنیادی انسانی حقوق کی بے دریغ پامالیاں اپنے پورے عروج پر ہیں۔

حریت کانفرنس نے واضح کیا کہ مسئلہ کشمیر کے پُر امن اور دیرپا حل کے لئے بھارت، پاکستان اور کشمیری عوام کے مابین بات چیت کی وکالت اور حمایت کرنے کی کل جماعتی حریت کانفرنس کی مثبت کوششوں پر نہ صرف پانی پھیر دیا گیا بلکہ خوف و ہراس کا ماحول برپا کر کے اس کی قیادت کو گھروں اور جیلوں میں نظر بند اور قید کر دیا گیا۔

بیان میں اس امر پر گہری فکر و تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا گیا کہ جموں و کشمیر کو براہ راست حکومت ہند نے اپنے کنٹرول میں لے کر جموں و کشمیر میں آبادی کے تناسب کو بگاڑنے اور اس کی تہذیب و ثقافت، شناخت اور اکثریتی کردار کو زک پہنچانے کی مذموم کوششیں برابر جاری ہیں۔

بیان میں کہا گیا کہ حکومت ہند کے یکطرفہ جارحانہ اقدامات کے خلاف عوام کے پُر امن احتجاج اور اختلاف رائے کے اظہار کو بھر پور فوجی قوت کے ذریعے دبانے کی کوششیں جاری ہیں کیونکہ وادی میں مسلح فورسز کی تعداد اور فوجی تکڑیاں دنیا کے کسی بھی خطے سے یہاں زیادہ ہے۔

یہ بھی پڑھیں: غیرملکی سفارتکار جموں و کشمیر کے دورے پر، پَل پَل کے اپڈیٹس

بیان میں کہا گیا کہ ان حالات میں غیر ملکی معززیں اور سفیروں کا دورہ ہر لحاظ سے بین الاقوامی برادری کو گمراہ کرنے اور اُن کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کے مترادف ہے۔ بیان میں کہا گیا کہ لوگوں نے ازخود ہڑتال کر کے اپنے جذبات اور احساسات کا اظہار کیا ہے اور ان کے پاس یہی ایک ذریعہ ہے۔

حریت کانفرنس نے جموں و کشمیر کے دورے پر آئے وفد سے اپیل کی کہ وہ یہاں کے عوام کے دکھ اور درد کو محسوس کرتے ہوئے اس انتہائی غیر مستحکم خطے میں قیام امن کی خاطر اپنے اثر و رسوخ کا استعمال کریں، تاکہ بھارت، پاکستان اور جموں و کشمیر کے عوام کے مابین اس دیرینہ تنازع کے حل کے لئے مذاکرات کو یقینی بنایا جا سکے اور کئی دہائیوں پر مشتمل غیر یقینی سیاسی صورتحال کے خاتمہ کے لئے اپنا تعاون دیں۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details