سرینگر:سیاحتی صنعت میں ہاؤس بوٹ اور شکارہ اپنی ایک الگ اہمیت اور شناخت رکھتے ہیں،کیونکہ ملکی اور غیر ملکی سیاح کشمیر وادی کی سیر پر آنے کے بعد جھیل ڈل میں موجود ان ہاوس باٹوں میں فرصت کے چند لمحات گزارتے ہیں اور پھر تازہ دم ہوکر شکارہ میں بھیٹ کر پر فضا نظاروں کا لطف اٹھاتے ہیں،لیکن دہائیوں سے مرمت نہ ہونے کے باعث ان میں سے بیشتر ہاؤس بوٹوں کی حالت اس وقت انتہائی خستہ ہوچکی ہے۔Dilapidated Conditions Of Houseboats in kashmir
گزشتہ برسوں کے دوران جھیل ڈل، نگین اور دریائے جہلم میں موجود کئی ہاوس بوٹ ناگہانی آفتوں کے شکار ہوکر یا تو خستہ ہوئے ہیں یا غرق یاب ہونے سے مکمل طور ناقابل استعمال بن چکے ہیں، کیونکہ خستہ شدہ ہاؤس بوٹوں کی مرمت کرنے کی اجازت برسوں سے نہیں دی گئی ہے ۔ہاؤس بوٹ مالکان کے مطابق لیکس اینڈ کنزرویشن ڈیولپمنٹ اتھارٹی اور محکمے سیاست سے مرمت کی خاطر اجازت نامہ حاصل کرنا آسان تو ہے لیکن اب اجازت کے لیے کیس ہائی کورٹ میں بھیجے جارہے ہیں۔Houseboats Gutted in fire in srinagar
ایک وقت میں ڈل جھیل،نگین اور دریائے جہلم میں ہزاروں کی تعداد میں ہاؤس بوٹ موجودہ تھے ۔لیکن گزشتہ چند دہائیوں سے ان میں نمایاں کمی دیکھنے کو مل رہی ہے۔ جہاں ان ہاؤس بوٹوں کی تعداد 2500 کے قریب تھی لیکن اب ان کی تعداد کم ہوکر صرف تقریبا 9 سو رہ گئی ہیں۔
متعارف کی گئی نئی ہاؤس بوٹ پالیسی کے تحت اگچہ چند شرائط کے ساتھ مالکان اپنے مرمت کے طلب ہاؤس بوٹوں کو ٹھیک کر سکتے ہیں لیکن لکڑی حاصل کرنے کے لئے لوازمات اور مرمت کی خاطر اجازت نامہ حاصل کرنا ہاؤس بوٹ مالکان کے لئے کاردار معاملہ بن گیا ہے۔Houseboat repair Policy
مزید پڑھیں:Houseboat Tourism Heritage: ہاؤس بوٹز حکومت کی عدم توجہی کا شکار