سرینگر (جموں و کشمیر): 22 تا 24 مئی کو سرینگر میں جی 20 اجلاس منعقد ہوگا. وادی میں سکیورٹی سے متعلق مرکزی داخلہ سکیریٹری اجے بھلا نے ایک اعلی سطح کی میٹنگ کی جس میں وادی کی صورتحال کا جائزہ لیا۔ انہوں نے جموں و کشمیر انتظامیہ و سکیورٹی ایجنسی کے سینیئر افسران سے ملاقات کی اور حفاظتی اقدامات سے متعلق بات چیت کی۔ اسی درمیان خطے کی پولیس انتظامیہ نے عسکریت پسندی کے خلاف کارروائیوں کے لیے 109 افسران کو تعینات کیا ہے۔ ان میں 26 ایس پی اور 86 ڈپٹی ایس پی شامل ہیں۔ جی 20 اجلاس کے دوران ٹریفک نظام اور حفاظت کے لیے سخت حفاظت بندوبست کیے گئے ہیں۔ اجلاس میں حصہ لینے والوں کی حفاظت کے لیے بڑی تعداد میں اہلکاروں کو تعینات کیا گیا ہے۔ پورے خطے سے ایک ایس ایس پی, 25 ایس پی اور 83 ڈپٹی ایس پی رینک کے افسران کو تعینات کیا گیا ہے۔ یہ افسران کشمیر زون کے اے ڈی جی پی، اے ڈی جی پی سیکیورٹی اور اے ڈی جی پی ٹریفک پولیس کے ساتھ تعینات کیے گئے ہیں۔
ذرائع کے مطابق ان میں زیادہ تر افسران ایسے ہیں جنہوں نے عسکریت پسندی سے متاثرہ علاقوں میں کام کیا اور عسکری مخالف کارروائیوں میں حصہ لیا ہے۔ جموں صوبے میں عسکری مخالف ٹیم کے کمانڈر ایس پی نریش سنگھ اور جموں پولیس ہیڈ کوارٹر کے ایس پی رمنش کمار بھی اس میں شامل ہیں۔ ذرائع کے مطابق بھلا اور ڈیکا دونوں سیکورٹی جائزہ لینے کے لیے منگل کی سہ پہر سری نگر پہنچے۔ انہوں نے جموں و کشمیر انتظامیہ کے عہدیداروں سے سیکورٹی کے پہلو کے ساتھ ساتھ یہاں منعقد ہونے والی بین الاقوامی سطح کی میٹنگ کی تیاریوں پر بات کی۔میٹنگ کے دوران تیاریوں اور سیکورٹی انتظامات کے بارے میں پاور پوائنٹ پریزنٹیشن بھی پیش کیا گیا۔ واضح رہے کہ اجلاس کے ایک حصے کے طور پر، جی 20 مندوبین کی گلمرگ اور سرینگر کے علاوہ کچھ دیگر سیاحتی مقامات کا دورہ کرنے کی توقع ہے۔ اسی وجہ سے ڈل جھیل کے ساتھ ساتھ کشمیر کے دیگر سیاحتی مقامات پر بھی سیکورٹی سخت کی جارہی ہے۔