سرینگر (جموں و کشمیر):ہائی کورٹ آف جموں کشمیر اور لداخ نے کشمیر کے مشہور و معروف سیاحتی مقام سونہ مرگ اور اس کے آس پاس عارضی ڈھانچوں کی تعمیر کی اجازت دی ہے۔ یہ عمارتیں امرناتھ یاترا کے دوران یاتریوں کو سہولت فراہم کرنے کے لئے تعمیر کی جا رہی ہیں۔ تاہم عدالت نے یہ شرط بھی رکھی ہے کہ ’’جب یاترا اختتام ہو جائے تو ان عمارتوں کو منہدم کر دیا جائے۔‘‘
چیف جسٹس این کوتیشور سنگھ اور جسٹس موکش کھجوریا کاظمی پر مشتمل عدالت کی ڈویژن بنچ نے سیاحتی مقام سونہ مرگ کے ماحول اور ماحولیاتی نظام پر مرتب ہونے والے ممکنہ اثرات کا مشاہدہ کیا۔ عدالت نے امرناتھ یاترا کے دوران متوقع یاتریوں کی بڑی تعداد کو ایڈجسٹ کرنے کے لیے صرف عارضی پناہ گاہوں کی تعمیر کی اجازت دی۔ بینچ نے زور دیا کہ متعلقہ ماحولیاتی مسائل سونمرگ کے تحفظ کے لیے اہم ہیں۔ عدالت نے اس سال 28 مارچ کو عدالت کے جاری کردہ امتناع کے حکم پر غور کرنے سے پہلے یاتریوں کے لیے مناسب سہولیات کی فراہمی کی ضمانت دینے کے لیے عارضی ڈھانچے کی تعمیر کی اجازت دینے پر اتفاق کیا۔ عدالت نے اس بات پر بھی زور دیا کہ امرناتھ یاترا کے ختم ہونے پر ان تعمیرات کو موجودہ قوانین کے مطابق توڑ دیا جانا چاہیے۔