سرینگر:نیشنل سینٹر فار مانیٹرنگ انڈین اکانومی (سی ایم آئی ای) کی جانب سے جاری کیے گئے اعداد و شمار کے مطابق مارچ میں بے روزگاری کی شرح نے 2022 کے پہلے کوارٹر میں 25 فیصد درج کر کے ایک نیا ریکارڈ درج کیا تھا۔ Haryana tops as J&K at 4th place in Unemployment rate بے روزگاری کی شرح میں گذشتہ برس اضافہ ہوا تھا اور 2022 میں شرح نے گذشتہ پانچ برسوں کے بدترین ہندسے کو پار کر لیا تھا۔ قابل ذکر بات ہے کہ گذشتہ ماہ مرکزی وزیر خزانہ نرملا سیتارامن کی جانب سے جموں و کشمیر میں بے روزگاری کی شرح میں کمی کی بار بار یقین دہانیوں کے باوجود بے روزگاری کی شرح جموں و کشمیر میں بڑھتی جا رہی ہے۔
بھارت کی ایک نجی اقتصادی تھنک ٹینک سی ایم آئی ای نے مارچ 2022 کے مہینے کی اپنی ماہانہ رپورٹ میں جموں و کشمیر میں بے روزگاری کی شرح کا تخمینہ 25 فیصد لگایا تھا، جو سی ایم آئی ای کے اعداد و شمار کے مطابق، 2016 کے بعد سے سب سے زیادہ تھی۔ سی ایم آئی کی مطابق سنہ 2016میں جموں و کشمیر میں روزگاری کی شرح 29.9 فیصد ریکارڈ کی گئی تھی۔J&K at 4th place in Unemployment Index سنہ 2016 کے نامساعد حالات کے درمیان جموں و کشمیر میں بے روزگاری کی شرح ستمبر میں 25.3 فیصد، اکتوبر میں 26.3 فیصد اور نومبر میں 29.9 فیصد رہی تھی۔
سی ایم آئی ای کے مطابق اس سال کے آغاز سے بے روزگاری کی شرح میں 11.8 فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔ جنوری کے مہینے میں جموں و کشمیر کی شرح 15 فیصد رہی، اگرچہ فروری کے مہینے میں شرح گر کر 13.2 فیصد پر آ گئی لیکن مارچ میں شرح 25 فیصد تک جا گری۔ J&K Unemployment Rate تاہم اپریل کے مہینے کی تازہ ترین شرح کے مطابق مارچ کے مقابلے میں بے روزگاری کی شرح 10 فیصد کم ہو گئی ہے۔
دلچسپ بات ہے کہ یہ اعداد و شمار ایسے وقت میں سامنے آئے ہیں جب جموں و کشمیر انتظامیہ مرکز کے انتظام خطہ میں روزگار میں بتدریج اضافہ ہونے کے بلند و بانگ دعوے کر رہی ہے۔ Unemployment in J&K جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے دعویٰ کیا تھا کہ ’’جموں و کشمیر میں نجی سرمایہ کاری بڑھ کر 70,000 کروڑ روپے ہو جائے گی جس سے خطے میں روزگار اور پرامن ماحول کو تقویت ملے گی۔‘‘