سرینگر: ایک جانب جنک فوڈ کی صنعت والدین اور بچوں کو نشانہ بنا رہی ہے، وہیں دوسری جانب ماہرین صحت خاص کر بچوں کے ماہرین نے بھی اس خلاف کمر کس لی ہے۔اسی کڑے کے تحت انڈین اکیڈمی آف پیڈیاٹریکس نے ایک نجی اسکول کے اشتراک سے جنک فوڈ کے استعمال سے بچوں کے صحت پر پڑنے والے مضر اثرات سے متعلق آگاہی پروگرام کا انعقاد عمل میں لیا۔ اس پروگرام میں ڈائریکٹر اسکول ایجوکیش نے خاص مہمان کے طور پر شرکت کی،جبکہ انڈین اکیڈمی آف پیڈیاٹریکس کے صدر،بچوں کے ماہر ڈاکٹر صاحبان اور ڈائریکٹر ہیلتھ سروسز کشمیر کے اعلی عہدیداران کے علاوہ ماہرین تعلیم، اسکولی طلبہ اور اساتذہ بھی شرکت کی۔
سنکلپ سمپورن سواستھہ کے نام کے شروع کی گئی اس جانکاری مہم میں ماہرین نے جنک فوڈ کے بڑھتے رجحان پر تشویش کا اظہار کیا اور بچوں کے صحت، اس سے پیدا ہونے والے ناکارہ اثرات اور بیماریوں کا تذکرہ کیا۔ بچوں کے ماہر ڈاکٹر صاحبان نے کہا کہ جنک فوڈ کھانے سے بطور خاص بچوں کے میٹابولزم میں منفی تبدیلیاں رونما ہوتی ہیں،سب سے پہلے وہ موٹے ہوجاتے ہیں اور پھر خون کا بہاؤ متاثر ہونا شروع ہو جاتا ہے کیونکہ اس میں مضر چکنائیاں ،مصنوعی مٹھاس اور دیگر اجزا موجود ہوتے ہیں۔
اس موقعے پر ڈائریکڑ ایجوکیشن نے کہا کہ اس وقت ہمارے بچوں کئی چلینجز کا سامنا ہے،جس میں منشیات کی بڑھتی لت اور جنک فوڈ کا بڑھتا ہوا رجحان وغیرہ شامل ہیں ایسے میں وقت کا تقاضا ہے کہ قوم کے مستبقل بچوں کو ان کی بدعات سے دور رکھا جائے۔
یہ بھی پڑھیں:Vitamin B12 Beneficial For Health: وٹامن بی ٹویلو سردیوں میں سستی کو دور کرتا ہے