گرودوارہ پربندھک کمیٹی کے جنرل سکریٹری نوتیج سنگھ نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ' ایل جی انتظامیہ یہاں کے اقلتی طبقے کو تحفظ فراہم کرنے میں مکمل طور نام ہوچکی ہے۔ انہوں کہاکہ یہاں سپندر کور اور دیپک چند کے قتل سے قبل کشمیری پنڈت ایم ایل بندرو اور پانی پوری فروخت کرنے والے ایک غیر مقامی ہندو کو بھی قتل کیا گیا۔ جبکہ سیکورٹی ایجنسنیوں کو پہلے ہی یہ جانکاری تھی کہ یہاں کے اقلتی طبقے کے لوگوں کو نشانہ بنایا جاسکتا ہے، لیکن اس کے باوجود بھی انتظامیہ نے تحفظ دینے میں غیر سنجیدگی کا مظاہرہ کیا جس کے نتیجے میں مزید دو قیمتی انسانی جانیں چلی گئیں'۔
پریس کانفرنس کے دوران گرودوارہ پربندھک کمیٹی کے صدر بدھا سنگھ نے سوالیہ انداز میں کہا کہ اگر سپندر کور کا یہ جرم ہے کہ اس نے یوم آزادی پر قرمی پرچ لہریا تو برہان کے وانی کے والد نے بھی اسکول پرنسپل ہونے کے ناطے قومی جھنڈا لہرائے اور سکمز صورہ کے ڈائریکٹر ڈاکٹر اے جے آہنگر کی جانب سے بھی انسٹی ٹیوٹ میں قرمی ترنگا لہرایا گیا تو اس کا مطلب یہ ہے کہ ان کو بھی قتل کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ سپندر کور یا دیپک چند کو اسکول میں قرمی پرچم لہرانے کی وجہ سے قتل انتہائی افسوس ناک ہے'۔