جموں وکشمیر میں رواں ماہ اگست میں مختلف سرکاری دفاتر میں خالی پڑی اسامیوں کو پرُ کرنے کی خاطر نوٹس جاری ہوسکتی ہے۔ جبکہ دہائیوں سے مخلتف محکموں میں بطور ڈیلی ویجرز، کنٹریچول اور دیگر زمرے کے تحت کام کر رہے عارضی ملازمین کی بھی مرحلہ وار بنیادوں پر مستقلی بھی عمل میں لائی جانی کی توقع ہے۔
خالی اسامیاں پُر کرنا حکومت کے زیر غور - NEW JOBS
سابق لیفٹننٹ گورنر جی سی مرمو نے بھی اپنے عہدے سے مستعفی ہونے سے قبل اس بات کی تصدیق کی تھی کہ جموں وکشمیر کی ترقی اور روزگار کے حوالے سے مرکز ٹھوس اقدامات اٹھانے جارہی ہے۔
![خالی اسامیاں پُر کرنا حکومت کے زیر غور خالی اسامیاں پُر کرنا حکومت کے زیر غور](https://etvbharatimages.akamaized.net/etvbharat/prod-images/768-512-8332427-thumbnail-3x2-ok.jpg)
اس حوالے سے وزارت داخلہ کی جانب سے ایک بیلو پرنٹ (نقشہ) تیار کیا گیا ہے جس کا اعلان بہت جلد متوقع ہے۔ ان باتوں کی جانکاری باوثوق موصول ہو رہی ہے۔
ادھر جموں وکشمیر کا ریاستی درجہ ختم کئے جانے کے بعد اب تک مرکزی حکومت کی جانب سے 8756 درجہ چہارم اسامیوں کو پُر کرنے کے لیے نوٹس اجرا کی گئی ہے۔ جس کے مطابق اب تک دو لاکھ سے زائد امیداروں نے مزکورہ اسامیوں کے لیے آن لائن درخواستیں جمع کی ہیں اور رجسٹریشن کا عمل ابھی جاری ہے۔
دوسری جانب 15 اگست یعنی یوم آزادی کے روز وزیراعظم کی جانب سے جہاں مالی پیکج کے بارے میں قیاس آرائیاں لگائی جارہی ہیں۔ وہیں جموں وکشمیر کے مختلف محکموں میں خالی پڑی اسامیوں کو مقرر وقت کے اندر پُر کرنے کی باتیں کہیں جارہی ہیں۔
سابق لیفٹننٹ گورنر جی سی مرمو نے بھی اپنے عہدے سے مستعفی ہونے سے قبل اس بات کی تصدیق کی تھی کہ جموں وکشمیر کی ترقی اور روزگار کے حوالے سے مرکز ٹھوس اقدامات اٹھانے جارہی ہے۔
سابق لیفٹینٹ گورنر نے یہ بھی عندیہ دیا تھا کہ درجہ چہارم اسامیوں کو پرُ کرنے کے ساتھ ساتھ جموں وکشمیر کے مختلف محکمہ جات میں دیگر خالی پڑی اسامیاں بھی پر کرنے کے لیے اقدامات اٹھائے جارہے ہیں تاکہ بے روزگاری کے سنگین مسلے پر قابو پایا جاسکے۔