ڈاکٹر ایسوسی ایشن نے وادی میں کووڈ-19 کے معمالات میں پھر سے تیزی آنے پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے کووڈ کے مثبت نمونوں کی جینیاتی جانچ کی مانگ کی ہے۔ تاکہ پتہ لگایا جا سکے کہ وادئ کشمیر میں موجودہ وائرس نے جینز تو تبدیل نہیں کیے ہیں۔
ڈاکٹر ایسوسی ایشن کے صدر ڈاکٹر نثار الحسن نے کہا کہ جنیٹک ٹیسٹنگ سے نہ صرف وادی میں وائرس کی زیادتی کا پتہ چلے گا بلکہ یہ بھی معلوم ہو سکے گا کہ کہیں وائرس کی نئی سٹرین وادی میں داخل تو نہیں ہوئی یے۔
انہوں نے کہا کہ اس وقت تین غیر ملکی سٹرین موجود ہیں۔ یو کے، ساوتھ افریقن اور برازیلن جنہوں نے بھارت میں بھی اپنی جگہ بنا لی ہے جو مزید پھیل سکتے ہیں اور زیادہ بیماریاں پیدا کر سکتے ہیں۔
مثبت معاملات کی جینیاتی ٹسٹنگ کرائی جائے: ڈاکٹر
ڈاکٹر کے مطابق اس وقت تین غیر ملکی سٹرین موجود ہیں۔ یوکے، ساوتھ افریقن اور برازیلن جنہوں نے بھارت میں بھی اپنی جگہ بنا لی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: کورونا وائرس: کہیں لاک ڈاؤن، کہیں سخت پابندیاں
ڈاکٹر نثارالحسن نے کہا کہ حال ہی میں مہاراشٹریہ میں ایک دوگنا میوٹنٹ پایا گیا ہے اور یہ معاملہ اس وقت سامنے آیا جب کیسوں میں اضافہ دیکھنے کو مل رہا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ گزشتہ دو ہفتوں سے وادی میں کورونا کیسیز میں پھر تیزی آئی ہے جبکہ ہسپتالوں میں بھی کورونا مریضوں کی تعداد بڑھ گئی ہے۔
ڈاکٹر ایسوسی ایشن کے صدر نے اس بات پر زور دیا کہ انتظامیہ کو چاءیے کہ کووڈ مخالف ٹیکہ کاری میں زیادہ سے زیادہ تیزی لائی جائے تاکہ اس وائرس کو پھیلنے سے روکا جا سکے۔