قومی تحقیقاتی ایجنسی (این آئی اے) نے دعویٰ کیا ہے کشمیر میں علیحدگی پسندوں کی جانب سے طلباء کو پاکستان بھیجے جانے کے لیے سفارشاتی خطوط لکھے گئے ہیں، جنہیں تحقیقات کے دوران ضبط کیا گیا ہے۔ این آئی اے کا یہ بھی الزام ہے کہ یہ لوگ فنڈز جمع کرنے کے بعد وادی میں ناسازگار حالات پیدا کرتے تھے۔
قابل ذکر ہے کہ گزشتہ ہفتے سینیئر علیحدگی پسند رہنما سید علی گیلانی نے حریت کانفرنس (گ) سے کنارہ کشی کرنے کے بعد ایک خط لکھا تھا جس میں انہوں نے اس بات کا انکشاف کیا تھا کہ کئی علیحدگی پسندوں نے پاکستان میں کشمیری طلباء کیلئے تعلیم حاصل کرنے کے لیے مخصوص سیٹوں کو ذاتی کاروبار میں بدل دیا ہے۔
سنہ 2017 میں این آئی اے نے علیحدگی پسندوں کی مبینہ حوالہ فنڈنگ میں ملوث ہونے پر انکی گرفتاری عمل میں لاکر یہ دعویٰ کیا تھا کہ ایجینسی نے ان کے گھروں اور دفاتر میں کئی ایسے سفارشاتی خطوط ضبط کئے تھے-
این آئی اے کا دعوٰی ہے کہ ہر سال 100 طلباء کو پاکستان بھیجنے کے سفارشی خطوط پر ان طلبہ کو طبی اور دیگر پیشہ ور کورسوں میں تعلیم حاصل کرنے کشمیر سے روانہ کیا جاتا تھا-
این آئی اے نے دعویٰ کیا ہے کہ علیحدگی پسند یہ ڈگریاں کشمیری طلباء میں پیسوں کے عوض بیچ کر ان پیسوں سے وادی میں علیحدگی پسندی کے رجحانات بڑھاتے ہیں۔