اردو

urdu

پاکستانی پیشہ ور کالجوں میں کشمیری طلبہ کاداخلہ پھر موضوع بحث

قومی تحقیقاتی ایجنسی (این آی اے) نے دعویٰ کیا ہے انہوں نے کشمیر میں علیحدگی پسندوں کی جانب سے طلباء کو پاکستان جانے کی سفارشاتی خطوط ضبط کئے ہیں جن سے وہ فنڈ جمع کرنے کے بعد وادی میں ناسازگار حالات پیدا کرتے تھے-

By

Published : Jul 6, 2020, 12:02 PM IST

Published : Jul 6, 2020, 12:02 PM IST

Updated : Jul 6, 2020, 12:35 PM IST

ETV Bharat / state

پاکستانی پیشہ ور کالجوں میں کشمیری طلبہ کاداخلہ پھر موضوع بحث

علیحدگی پسندوں کی جموں و کشمیر طلباء کو سفارشات
علیحدگی پسندوں کی جموں و کشمیر طلباء کو سفارشات

قومی تحقیقاتی ایجنسی (این آئی اے) نے دعویٰ کیا ہے کشمیر میں علیحدگی پسندوں کی جانب سے طلباء کو پاکستان بھیجے جانے کے لیے سفارشاتی خطوط لکھے گئے ہیں، جنہیں تحقیقات کے دوران ضبط کیا گیا ہے۔ این آئی اے کا یہ بھی الزام ہے کہ یہ لوگ فنڈز جمع کرنے کے بعد وادی میں ناسازگار حالات پیدا کرتے تھے۔

قابل ذکر ہے کہ گزشتہ ہفتے سینیئر علیحدگی پسند رہنما سید علی گیلانی نے حریت کانفرنس (گ) سے کنارہ کشی کرنے کے بعد ایک خط لکھا تھا جس میں انہوں نے اس بات کا انکشاف کیا تھا کہ کئی علیحدگی پسندوں نے پاکستان میں کشمیری طلباء کیلئے تعلیم حاصل کرنے کے لیے مخصوص سیٹوں کو ذاتی کاروبار میں بدل دیا ہے۔

سنہ 2017 میں این آئی اے نے علیحدگی پسندوں کی مبینہ حوالہ فنڈنگ میں ملوث ہونے پر انکی گرفتاری عمل میں لاکر یہ دعویٰ کیا تھا کہ ایجینسی نے ان کے گھروں اور دفاتر میں کئی ایسے سفارشاتی خطوط ضبط کئے تھے-

این آئی اے کا دعوٰی ہے کہ ہر سال 100 طلباء کو پاکستان بھیجنے کے سفارشی خطوط پر ان طلبہ کو طبی اور دیگر پیشہ ور کورسوں میں تعلیم حاصل کرنے کشمیر سے روانہ کیا جاتا تھا-

این آئی اے نے دعویٰ کیا ہے کہ علیحدگی پسند یہ ڈگریاں کشمیری طلباء میں پیسوں کے عوض بیچ کر ان پیسوں سے وادی میں علیحدگی پسندی کے رجحانات بڑھاتے ہیں۔

پاکستان کی وفاقی حکومت اور بعض صوبائی حکومتوں نے پیشہ ور کالجوں میں کشمیری طلبہ کو داخلہ دینے کی اسکیم متعارف کی ہے اور ان داخلوں کیلئے علیحدگی پسند جماعتوں کے سربراہوں کے سفارشی خطوط لازمی ہیں۔ علیحدگی پسندوں پر تاہم الزام عائد کیا جارہا ہے کہ انہوں نے یہ سیٹیں اپنے رشتہ داروں کے بچوں کو دی ہیں۔

ان طلبہ کی بڑھتی ہوئی تعداد کا اندازہ اس برس اسوقت ہوا جب پاکستان سے سینکڑوں طلبہ واہگہ سرحد سے امرتسر پہنچے جہاں انہیں قرنطینہ میں رکھا گیا۔

واضح رہے کہ سنہ 2017 میں این آئی اے نے کشمیر میں سرکردہ علیحدگی پسند رہنماؤں کو گرفتار کرکے ان پر الزام عاید کیا ہے کہ وہ وادی میں حوالہ فنڈنگ کے عوض بد امنی پھیلاتے ہیں-یہ رہنما گزشتہ تین برسوں سے دہلی کی تہاڑ جیل میں قید ہیں۔

گیلانی کااستعفیٰ اور اس سے جڑے معاملات ایک حساس بحث کا موجوع بن گئے ہیں۔ اکیانوے سالہ گیلانی گزشتہ دس برس سے خانہ نظر بند ہیں اور کافی عرصے سے انکی صحت متاثر ہے۔ انکے اہل خانہ انکے ساتھ کسی کو بات کرنے کی اجازت نہیں دے رہے ہیں جبکہ یہ بھی کہا جاتا ہے کہ وہ اپنی یادداشت کھو چکے ہیں۔

-

Last Updated : Jul 6, 2020, 12:35 PM IST

ABOUT THE AUTHOR

...view details