پولیس کی جانب سے جاری کیے گئے بیان میں کہا گیا ہے کہ ’’وادیٔ کشمیر کی صورتِحال کا لگاتار جائزہ لیا جارہا ہے اور قریبی نظر بھی رکھی جارہی ہے۔‘‘
پولیس کا کہنا ہے کہ ’’سکیورٹی فورسز اہلکاروں کی تعیناتی عمل میں لانے کے علاوہ دیگر حفاظتی اقدامات بھی اٹھائے گئے ہیں۔‘‘
اس سے قبل کشمیر کے انسپکٹر جنرل آف پولیس وجے کمار نے سید علی گیلانی کی جبری تجہیز و تکفین کی خبروں کو مسترد کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’’پولیس نے اُن کی (گیلانی کی) تجہیز و تکفین میں مدد کی۔ پولیس پر عائد کیے گئے الزامات بے بنیاد ہیں۔‘‘
قابل ذکر ہے کہ گزشتہ رات کشمیر کے بزرگ علیحدگی پسند رہنما سید علی گیلانی اپنی رہائش گاہ واقع حیدرپورہ، سرینگر میں انتقال کرگئے۔
مزید پڑھیں:کشمیر: 3 اور4 ستمبر کو لیے جانے والے امتحانات ملتوی