سرینگر:سرینگر کی تاریخی جمعہ مسجد میں آج بھی جمعہ کی نماز ادا کرنے کی اجازت نہیں دی گئی۔ ایسے میں ایک بار پھر جامع مسجد کا مرکزی دروازہ بند کر کے پولیس کی بھاری تعیناتی کو عمل میں لایا گیا تھا۔ ادھر انجمن اوقاف کے مطابق پولیس افسران نے انہیں مطلع کیا کہ وہ مسجد کا دروازہ نہ کھولیں، کیونکہ مسجد میں نماز جمعہ ادا کرنے کی اجازت نہیں ہے ۔ایسے میں میر واعظ کی رہائی کے بعد یہ دوسرا موقع ہے جب حکام کی جانب سے نماز جمعہ پر پابندی عائد کی گئی۔
ادھر میر واعظ محمد عمر فاروق جو کہ چار سال کے طویل عرصے کے بعد سمتر کے آخری ہفتے میں رہا کئے گئے تھے کو بھی جامع میں واعظ وتبلیغ کی اجازت نہیں دی گئی اور انہیں ایک مرتبہ پھر سے اپنے گھر سے جامع مسجد جانے کی اجازت نہیں دی گئی۔
اگرچہ اس حوالے سے حکام کی جانب سے کوئی بیان سامنے نہیں آیا، تاہم یہ کہا جارہا ہے کہ یہ اقدام حماس اور اسرائیل کے درمیان جاری جنگ کے پیش نظر لیا گیا ہے،کیونکہ خدشہ ظاہر کیا جارہا تھا کہ فلسطینی پر اسرائیل کی بربریت کے خلاف مظاہرے ہوسکتے تھے،جس میں امن وامان میں رخنہ پڑسکتا ہے۔ ایسے میں امن وقانون کی صورتحال کو برقرار رکھنے کے لیے ضلع انتظامیہ نے یہ فیصلہ کیا۔