سرینگر:مرکزی وزیر برائے روڈ ٹرانسپورٹ اور ہائی ویز نتن گڈکری نے کہا کہ جموں سرینگر قومی شاہراہ سنہ 2024 میں پائے تکمیل تک پہنچ جائے گا۔انہوں نے کہا کہ شاہراہ کے چار لیننگ مکمل ہونے کے بعد اس میں سرینگر سے سفر کرنے میں مزید تین گھنٹوں کی کمی ہوگی۔ انہوں نے سرینگر میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سرینگر جموں قومی شاہراہ پر ہو رہے کام کی تفصیلات پیش کرتے ہوئے کہا کہ شاہراہ پر فلائی اوورز، ویا ڈکٹ اور کئی ٹنل تعمیر کی جارہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ شاہراہ کے علاوہ دیگر بڑی سڑکیں جو ضلعوں کو آپس میں جوڑتی ہے ان پر کام بھی جاری ہے اور 2025 تک یہ پروجکٹ مکمل ہوں گے۔انہوں نے کہا کہ جموں صوبے میں بھی مختلف شاہراہوں کی تعمیر جاری ہے، جو اس صوبے کے مختلف اضلاع کو جوڑنے میں مزید آسانی لائے گی۔ سرینگر کے رنگ روڈ کے متعلق انہوں نے کہا کہ نومبر 2024 میں مکمل ہوگا اور اس سڑک سے لداخ اور شمالی کشمیری پہنچنے میں آسانی پیدا ہوگی۔
غور طلب ہے کہ نتن گڈکری اتوار کو سرینگر پہنچے تھے اور آج انہوں نے ضلع گاندربل میں تعمیر کی جارہی زوجیلا اور زڈ موڈ ٹنل کا جائزہ لیا۔ وزیر کے ساتھ جموں کشمیر ایل جی منسوج سنہا اور 14 پارلیمانی اراکین کا وفد تھے۔زوجیلا ٹنل لداخ یونین ٹریٹری کو کشمیر سے جوڑے گی اور سال بھر اس پر ٹریکف چلے گا۔ موسم سرما میں برفباری کی وجہ سے لداخ کا زمینی رابطہ کشمیر سے منقطع ہوتا ہے۔
موصوف وزیر منگل کو جموں سرینگر شاہراہ کی تعمیر کا جائزہ لیں گے جس پر فلائی اوور اور سرنگوں پر کام جاری ہے۔ اس اہم شاہراہ پر ضلع رامبن کے 60 کلومیٹر راستے پر سرما میں موسم کی خرابی سے شاہراہ بند ہو جاتی ہے جس سے آمدورفت میں خلل پڑتا ہے۔ تاہم اس 60 کلومیٹر شاہراہ پر نیشنل ہاوئے اتھارٹی آف انڈیا کی جانب سے فلائی اورز، ٹنلز اور ویا ڈکٹ تعمیر کیے جا رہے ہیں، جن سے شاہراہ سال بھر کھلی رہی گی اور خراب موسم سے ٹریکف نظام متاثر نہیں ہوگا۔ یہ نئی شاہراہ پرانی شاہراہ کا متبادل ہوگا۔