سرینگر:وادی کشمیر میں حالیہ برسوں کے دوران تیزاب پھینکنے کے 4 واقعات پیش آئے ہیں۔ جن میں 2 جنوری 2013 کو ریاض احمد ناتھ نامی ایک مکینک نے سرینگر کے باغات علاقے میں ایک خاتون پر اس وقت تیزاب سے حملہ کیا جب خاتون نے، مبینہ طور، مزکورہ شخص کے ساتھ نکاح کی تجویز کو مسترد کیا۔ اس واقعہ میں خاتون کی ایک آنکھ بری طرح زخمی ہوئی۔ واقعے کے بعد صدر پولیس تھانہ میں آر پی سی کی مختلف فوجداری دفعات کے تحت ایف آئی آر درج کی گئی اور معاملے کی تحقیقات کے بعد عدالت میں چارج شیٹ داخل کی گئی۔ معاملے کے تعلق سے عدالت نے ملزمین کو قصوروار ٹھہراتے ہوئے مجرم کو 10 سال قید کی سزا سنائی۔
اسی طرح 11 دسمبر 2014 کو لاء کی ایک طالبہ (Law Student) پر سرینگر کے نوشہرہ علاقے میں دو نوجوانوں نے اس وقت تیزاب پھینک کر شدید زخمی کر دیا جب وہ اپنے کالج جا رہی تھی۔ واقعہ کے 15 روز بعد پولیس نے دونوں ملزمین - ارشاد احمد وانی اور محمد عمر - کو تیزاب پھینکنے میں ملوث ہونے کے الزام میں گرفتار کر لیا۔ ایسے میں دنوں نوجوانوں کے خلاف آر پی سی کی مختلف دفعات کے تحت کیس درج کر کے عدالت میں چارج شیٹ داخل کی گئی۔ عدالت نے دنوں کو مجرم قرار دیا۔ تقریبا 9 برس تک جاری رہنے والی سماعت کے بعد گزشتہ کل یعنی 22 اگست کو پرنسپل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ، سرینگر، نے ایک اہم فیصلہ سنایا جس میں دنوں قصورواروں کو عمر قید، تین سال کی قید با مشقت کی سزا سنائے جانے کے علاوہ ان پر 5 لاکھ روپے کا جرمانہ بھی عائد کیا گیا۔