سرینگر (جموں و کشمیر) :نیشنل کانفرس کے صدر اور رکن پاررلیمان ڈاکٹر فاروق عبد اللہ نے صحافت کے عالمی دن کے موقع پر اپنے تاثرات بیان کرتے ہوئے کہا کہ ’’جموں وکشمیر میں پریس (صحافت) کی موجودہ صورتحال انہتائی تشویشناک ہے۔ گزشتہ برسوں کے دوران صحافت کی آزادی ایک مرتبہ پھر سلب کر دی گئی ہے اور یہاں تک کہ صحافیوں کو سچ لکھنے اور بولنے کی بھی اجازت نہیں ہے۔‘‘
جموں و کشمیر کے سابق وزیر اعلیٰ ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے ’’ورلڈ پریس فریڈم ڈے‘‘ کی نسبت سے کہا: ’’جو کوئی بھی سچ لکھتا یا بولتا ہے اس کے خلاف سخت نوعیت کے کیس درج کر کے جیل بھیج دیا جاتا ہے۔ حد تو یہ ہے کہ موجودہ دور میں سڑک، بجلی اور پینے کے پانی سے متعلق مسائل کی خبریں بھی حکمرانوں کو برداشت نہیں ہوتی ہیں اور حکومت نے اس طرح کی خبروں پر بھی غیر اعلانیہ طور پر تعمیری نکتہ چینی پر قدغن عائد کر رکھا ہے۔‘‘ فاروق عبداللہ نے مزید کہا کہ ’’یہ ایک خطر ناک رجحان ہے اور اس رجحاں کا جتنی جلد قلع قمع کیا جائے بہتر ہے، کیونکہ آزادی صحافت جمہوریت کی بنیاد ہوتی ہے۔‘‘