سرینگر:جموں کشمیر کے سابق وزیر اعلیٰ اور نیشنل کانفرنس کے نائب صدر عمر عبداللہ نے کہا ہے کہ ’’جموں کشمیر میں بے روزگاری کی شرح ملک کی اوسط شرح سے زیادہ ہے اور یہی بی جے پی کا نیا جموں کشمیر ہے۔‘‘ عمر عبداللہ نے ٹویٹ میں کہا کہ ’’بی جے پی نے جموں کشمیر یونین ٹریٹری میں گزشتہ پانچ برسوں سے راست حکومت کی ہے۔ اور 5 اگست 2019 کو دفعہ 370 کی منسوخی کا یہ بھی جواز دیا گیا تھا کہ اس سے روزگار کے دروازے کھلیں گے۔ لیکن اس سے ثابت ہوا کہ یہ بھی بی جے پی کے جھوٹ کے پلندے کا ایک اور جھوٹ ہے۔‘‘
عمر عبداللہ کا دعویٰ ہے کہ ’’ ان ہی وجوہات پر بی جے پی جموں کشمیر میں اسمبلی انتخابات منعقد کرنے سے منحرف ہے۔‘‘ عمر عبداللہ نے اپنے ٹویٹر ہینڈل پر یہ ردعمل مرکزی سرکار کی جانب سے پارلیمنٹ میں نوکریوں اور روزگار کے متعلق دی گئی تفصیل کے پس منظر پر میں دیا ہے۔ مرکزی سرکار نے آج پارلیمنٹ میں کہا کہ جموں کشمیر میں اپریل سنہ 2021 میں نوجوانوں میں بے روزگاری کے متعلق ٹھوس تفصیلات موجود نہیں ہے۔ تاہم نیشنل سیمپل سروے کی جانب سے جولائی سنہ 2020 اور جون 2021 کے مابین کی گئی پیریاڈک لیبر فورس سروے میں اس بات کا خلاصہ ہوا تھا کہ جموں کشمیر میں 15 تا 29 برس کے نوجوانوں میں 18۰3 فی صد بے روزگاری کی شرح تھی۔ یہ شرح ملکی سطح پر 8 فی صد ہی ہے۔