غیر ملکی سفارتکاروں کے وادی کشمیر کے دورے کے پیش نظر جمعرات کو دارالحکومت سرینگر میں دکانداروں نے دوسرے روز بھی غیر اعلانیہ ہڑتال کی، لیکن آمد روفت معمول کے مطابق رواں ہے-
غیر ملکی سفارتکاروں کا دورہ کشمیر: سرینگر میں دکانیں بند - سی آر پی ایف کے بنکر بھی ہٹا دئے گئے
بدھ کو بھی لال چوک سمیت شہر خاص کے بیشتر بازاروں میں دکانیں بند رہیں تاہم نجی و پبلک گاڑیوں کی کچھ حد تک نقل وحمل جاری رہی۔
![غیر ملکی سفارتکاروں کا دورہ کشمیر: سرینگر میں دکانیں بند غیر ملکی سفارتکاروں کا دورہ کشمیر: سرینگر میں دکانیں بند](https://etvbharatimages.akamaized.net/etvbharat/prod-images/768-512-10674104-thumbnail-3x2-05.jpg)
یہ بھی پڑھیں: غیرملکی سفارتکار آج ایل جی، پولیس و آرمی سے ملاقات کریں گے
بدھ کو بھی لال چوک سمیت شہر خاص کے بیشتر بازاروں میں دکانیں بند رہیں تاہم نجی و پبلک گاڑیوں کی کچھ حد تک نقل وحمل جاری رہی۔
سفارتکاروں کے جموں وکشمیر دورے سے چند روز قبل سرینگر میں چند مقامات پر سی آر پی ایف کے بنکر بھی ہٹا دئے گئے تھے تاہم سی آر پی ایف اہلکاروں کے مطابق بنکروں کو ہٹانا حفاظتی اقدامات کے پیش نظر ایک روٹین کام ہے اس کا وفد کے دورہ کشمیر سے کوئی تعلق نہیں۔
غور طلب ہے کہ مرکزی وزارت خارجہ کی جانب سے منعقد کیا جانے والا یہ دورہ اس وقت کیا جا رہا ہے جب مرکزی سرکار نے چند ماہ قبل یہاں پہلی مرتبہ ضلع ترقیاتی انتخابات منعقد کروائے اور مین اسٹریم سیاسی سرگرمیاں بھی بحال ہونے دیں، وہیں چند روز قبل ہی تیز رفتار انٹرنیٹ (4G) پر 550 دنوں سے زیادہ عرصے کے بعد پابندی ہٹا دی گئی۔