سرینگر:جموں کشمیر کے دارالحکومت سرینگر میں آج سخت سکیورٹی بندو بست کے بیچ بین الاقوامی جی ٹوینٹی سمٹ کا پہلا دن اختتام پزیر ہوا۔آج کی تقریب "فلم ٹورزم فار النامک گروتھ اینڈ کلچرل پریزورویسن" کے عنوان پر منعقد کی گئی تھی جس میں بھارت کے شرکاء نے مندوبین کو کشمیر میں فلم شوٹنگ کے متعلق جانکاری دی۔
آج کی تقریب پر پریس کانفرنس سے اختتام ہوئی جس میں مرکزی وزیر سیاحت جی کشن ریڈی، مرکزی وزیر مملکت ڈاکٹر جیتندر سنگھ اور بھارت کے جی ٹوئنٹی کے شیرپا امتیابھ کانتھ نے خطاب کیا۔انہوں آج کے دن کے متعلق ہوئی سرگرمیوں اور تقریب کا خلاصہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ مندوبین کشمیر میں فلم سازی کی جانکاری سننے کے بعد کافی متاثر ہوئے۔
انہوں نے کہا جی ٹوئنٹی کا سرینگر میں انعقاد کرنا اس بات کی عکاسی کرتا ہے کہ کشمیر میں گزشتہ چار برسوں کے دوران صورتحال میں کتنی بہتری آئی ہے کہ اب یہاں بین الاقوامی سطح کے اجلاس پر امن طریقے سے منعقد ہوتے ہیں۔وزیر مملکت ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ سرینگر میں جی ٹوحنٹی سربراہی اجلاس غیر معمولی اہمیت کا حامل ہے کیونکہ ماضی میں یہاں پر اس طرح کا کوئی پروگرام منعقد نہیں ہوا ہے۔
انہوں نے کہا کہ کشمیر ایک پر کشش جگہ ہے اور یہاں کے قدرتی نظارے لوگوں کو اپنی طرف کھینچ لیتے ہیں۔ان کا مزید کہنا تھا کہ کشمیر میں فلم انڈسٹری کے لئے کافی مواقعے دستیاب ہیں لہذا اس سے استفادہ حاصل کرنے کی ضرورت ہے۔
مرکزی وزیر مملکت کا مزید کہنا تھا کہ جب کشمیر میں اس طرح کے پروگرام منعقد ہوا کرتے تھے تو اسلام آباد کی جانب سے ہڑتال کی کال دی جاتی تاہم آج ایسا نہیں ہے بلکہ یہاں کے لوگوں نے اس کلچر کو پوری طرح سے مسترد کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ کشمیر میں ہڑتال اب قصہ پارینہ بن گیا ہے اور لوگ بھی اب یہاں پر پر امن طورپر اپنی زندگی گزار رہے ہیں۔انہوں نے مزید بتایا کہ نامساعد حالات کی وجہ سے کشمیر کے لوگوں کو کافی مصیبتوں کا سامنا کرنا پڑا۔