اردو

urdu

ETV Bharat / state

Fiance Stabbing Case Srinagar جو جرام ابھی عدالت میں ثابت نہیں ہوا اس پر اپنی رائے نہ بنائے، ایڈوکیٹ برکت کور رتن - آصفہ بشیر کیس سرینگر

آصفہ بشیر کی وکیل ایڈوکیٹ برکت رتن کور نے کہا کہ جو جرم ابھی تک عدالت میں ثابت نہیں ہوا اس پر لوگ سوشل میڈیا پر مزاحیہ ممیز بنا کے ان کے موکل کا مزاق اڑاتے ہے۔ واضح رہے کہ 2 مئی کو سرینگر میں آصفہ بشیر نے اپنے منگیتر عادل پر چاقو سے وار کر دیا تھا۔ اس حملہ میں ان کا منگتیر زخمی ہوا تھا۔

ایڈوکیٹ برکت کور رتن
ایڈوکیٹ برکت کور رتن

By

Published : May 11, 2023, 5:56 PM IST

جو جرام ابھی عدالت میں ثابت نہیں ہوا اس پر اپنی رائے نہ بنائے، ایڈوکیٹ برکت کور رتن

سرینگر: گزشتہ ہفتے جموں و کشمیر کی گرمائی دارالحکومت سرینگر میں ایک دل دہلانے والا واقع پیش آیا۔ ایک خاتون جس کی شناخت آصفہ بشیر کے طور پر ہوئی ہیں نے اپنے ہی منگیتر عادل احمد کلو کو چھرا گھونپ کر زخمی کر دیا۔ اس حادثہ کے بعد پولیس نے سرینگر کے صفا کڑل تھانے میں معاملہ زیر ایف ائی ار نمبر 57/2023 درج کر آصفہ کو تعذیرات ہند (آئی پی سی) کی دفعہ 307 (قتل کی کوشش) اور 323 (رضاکارانہ طور پر نقصان پہنچانا) کے تحت گرفتار کیا۔

پولیس نے بعد میں آصفہ کو عدالت میں پیش کرکے پہلے چھے دن اور پھر دوبارہ پانچ دن کی پولیس ریمانڈ حاصل کیا۔ جہاں ایک طرف پولیس کی تحقیقات جاری ہے وہیں دوسری جانب آصفہ بشیر کو لیکر آئے دن سماجی رابطہ ویب سائٹ پر مزاحیہ پوسٹ ڈالے جا رہے ہیں۔ ان پوسٹس میں آصفہ کو طرح طرح کے نام دیے جا رہے ہیں جس وجہ سے اس کے اہلخانہ کو کافی ذہنی پریشانی سے دوچار ہونا پڑ رہا ہے۔

اس حوالے سے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے آصفہ بشیر کی وکیل ایڈوکیٹ برکت کور رتن کا کہنا ہے کہ "گزشتہ روز معاملے پر سماعت ہوئی جس دوران تمام اعتراضات تحریری طور پر عدالت کے سامنے پیش کیے گئے۔ معاملہ ابھی زیر سماعت ہے اس لیے زیادہ خلاصہ نہیں کیا جاسکتا ہے۔ میں بس یہ کوشش کر رہی ہوں کہ سچ سامنے آنا چاہیے۔"


اُن کا مزید کہنا تھا کہ "جب یہ واقعہ پیش آیا تب ہم میں سے کوئی بھی موقعہ واردات پر موجود نہیں تھا۔ پولیس بھی ابھی تحقیقات کر رہی ہے۔لیکن اس کے باوجود سماجی رابطہ ویب سائٹ پر آصفہ کا مذاق اڑایا جا رہا ہے، اس کے علاوہ میرا بھی مذاق اڑایا گیا۔ یہ سب ٹھیک نہیں ہے۔ لوگوں کو سچ کا ساتھ دینے چاہیے اور جو معاملہ ابھی عدالت میں ہے اس پر عدالت کے فیصلہ کا انتظار کرنا چاہیے۔ "


یاد رہے کہ 2 مئی کو سرینگر کے ٹانگہ اڈہ، دریش کدل علاقے میں (ایس ایم ایچ ایس اسپتال کے قریب) پارم پورہ علاقے کی رہائشی آصفہ بشیر نے اپنے منگیتر عادل پر چاقو سے وار کر دیا تھا۔ اس واقعہ کی ایک ویڈیو، جس میں متاثرہ (عادل) روتے ہوئے مدد کے لیے پکارتا نظر آ رہا ہے، بھی وائرل ہوئی ہے۔ واقعے کے بعد عادل کو فوری طور پر ایس ایم ایچ ایس ہسپتال لے جایا گیا، جہاں اس کا علاج کیا گیا ہے۔ذرائع کے مطابق عادل کو دو روز تک زیر علاج رہنے کے بعد ہسپتال سے رخصت کر دیا گیا۔

مزید پڑھیں:Woman Stabs Fiance, arrested : منگیتر پر ’قاتلانہ حملہ‘ کرنے والی خاتون گرفتار، منگیتر زیر علاج

قابل ذکر ہے کہ گزشتہ ماہ ملزمہ اس وقت سرخیوں میں آئی جب اس نے ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر شیئر کی جس میں اس نے ایک دکاندار (Pet Shop Owner) پر غفلت شعاری کا الزام عائد کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ دکاندار کی لاپروائی کی وجہ سے اُس کی پالتو بلی فوت ہو گئی۔ وائرل ویڈیو میں آصفہ روتے ہوئے کہہ کر رہی ہے: ’’میری پیاری بلی کی موت بیماری سے ہوئی، اس کو انفیکشن پالتو جانوروں کی دکان کے مالک کی غفلت کی وجہ سے ہوا تھا۔‘‘

ABOUT THE AUTHOR

...view details