مرکز کے زیر انتظام علاقہ جموں و کشمیر کے ضلع کپوارہ کے لنگیٹ مونبل ہرل علاقے میں کچھ دن قبل کچھ لوگوں نے ایک نوجوان کو بری طرح پیٹا تھا جو آج صبح سرینگر اسپتال میں زخموں کا تاب نہ لاکر دم توڑ بیٹھا۔
'موت کورنا سے نہیں بلکہ شدید پٹائی سے ہوئی': اہل خانہ ذرائع کے مطابق کچھ دن پہلے مذکورہ لڑکے کا بڑا بھائی اپنی پڑوسی کی لڑکی کے ساتھ فرار ہو گیا تھا، اس بات پر ان دونوں خاندانوں کے درمیان آپسی رنجس شروع ہوئی۔
نوبت یہاں تک پہنچ گئی کہ لڑکی کے گھر والوں نے فرار ہوئے نوجوان کے چھوٹے بھائی کو اغوا کیا بعد میں وہ لڑکا پراسرار طور پر ایک کمرے میں زخمی پایا گیا اور مذکورہ لڑکے کو جمعہ کے روز پہلے زخمی حالت میں ہندواڈہ ہسپتال لایا گیا جس کے بعد اس کو نازک حالت میں سرینگر ایس ایم ایس ایچ ہسپتال منتقل کیا گیا ۔
جہاں پر آج آئی سی یو واڈ میں اس کی موت واقعہ ہوئی۔سرینگر ایس ایم ایس ایچ اسپتال کے سپریٹنڈنٹ ڈاکٹر نظیر احمد چودھری نے مقامی نیوز ایجنسی سے فون پر بات کرتے ہوئے بتایا کہ اس لڑکے کو جمعہ کے روز زخمی حالت میں ہسپتال لایا گیا تھا تبھی لڑکے کے سر اور گلے میں چھوٹ کے نشان تھے اورعلاج کے دوران اس کو ہم نے کورونا ٹسٹ کروایا جس میں مزکورہ لڑکا کورونا پازیٹو نکلا۔
مگر گھر والوں کا کہنا ہے کہ ہمارا بیٹا شدید زخموں کی وجہ سے فوت ہوا ہے اسی سلسلے میں آج مزکورہ نوجوان کے اہل خانہ و دیگر رشتہ داروں نے اے ڈی سی آفس ہندواڑہ کے سامنے احتجاج کئے اور مطالبہ کیا کہ ہمارے بیٹےکی لاش ہمارے حوالے کی جائے اور جن لوگوں نے اس کا قتل کیاان کوپیش کیا جائے۔
اے ڈی سی ہندوارہ نے احتجاج کر رہے لوگوں کو بتایا کہ' اپ کے بیٹا کا کورونا ٹسٹ مثبت آیا اس لیے ہم لاش اپ کے حوالے نہیں کر سکتے، بلکہ سرکاری احکامات کے تحت ہی ہم اسے دفن کریں گے۔
قاتلوں کے خلاف قلم آباد پولیس تھانہ میں59/20US/307/452/302/323 کے تحت کیس درجہ کیا ہے جس میں اب تک چار لوگوں کو شک کے بنیاد پر گرفتار بھی کیا گیا ہے۔