پلوامہ (جموں کشمیر) :ایک ایسے وقت میں جب وادی کشمیر میں ’’چلہ کلاں‘‘ کی جما دینے والی سردی نے لوگوں کو گھروں کے اندر ہی رہنے پر مجبور کر دیا ہے وہیں ماہرین کا ماننا ہے کہ سردی کے ان ایام میں بلا ضرورت گھر سے باہر نکلنے، بھیڑ بھاڑ والی جگہوں سے پرہیز کرنے اور مقوی غذا کھانے کی ضرورت ہے۔ سب ڈسٹرکٹ اسپتال ترال میں تعینات ڈاکٹر مدثر نے ای ٹی وی بھارت کے ساتھ خصوصی گفتگو کے دوران بتایا کہ ’’شدید سردی کے ان ایام میں چھاتی کے امراض خصوصاً کھانسی، نزلہ اور دیگر وائرل بیماریاں بڑھ گئی ہیں اور مقامی اسپتالوں میں بھی بیماروں کے رش میں اضافہ ہوتا دیکھا جا رہا ہے۔
ڈاکٹر مدثر نے اس بات پر زور دیا کہ عوام اگر سردی کے ان ایام میں احتیاطی تدابیر پر عمل پیرا ہوں گے تو بڑی حد تک وہ خود کو ان بیماریوں سے بچا سکتے ہیں۔ ڈاکٹر مدثر نے مزید بتایا کہ سردی کے ان ایام میں دمہ اور کھانسی کا مرض پھیل رہا ہے اور انہوں نے ازخود اس حوالے سے مشاہدہ کیا ہے۔ ڈاکٹر مدثر کے مطابق سردیوں میں حرکت قلب بند کے واقعات میں بھی اضافہ ہونے کا احتمال ہوتا ہے اور اس لئے اس موسم میں سردی سے بچاؤ کے علاوہ زیادہ نمک کھانے سے اور جنک فوڈ سے پرہیز لازمی ہے۔