التجا مفتی نے اپنی والدہ کی مسلسل حراست پر سخت تکلیف ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ 'میری ماں کو مسلسل حراست میں رکھا گیا ہے، حکومت عوام کی آنکھوں پر پٹی ڈال رہی ہے، اور بتارہی ہے کہ وہاں سب کچھ نارمل ہے، لیکن وہاں کچھ معمول پر نہیں ہے۔ بھارت ہمارے ساتھ کالونی جیسا رویہ رکھ رہا ہے، جیسے غلام اور مالک، وہاں جس طرح عوام پر یو اے پی اے لگایا گیا ہے'۔
التجا مفتی جموں و کشمیر کی سابق وزیر اعلی محبوبہ مفتی کی صاحبزادی نے ای ٹی وی بھارت سے خصوصی بات کی۔ گزشتہ روز پولیس کی جانب سے مختلف سوشل میڈیا صارفین کے خلاف ایف آئی آر درج کیے جانے پر اپنا ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ 'دو سو لوگوں پر ایف آئی آر لگایا گیا، کیونکہ انہوں نے وی پی این کا استعمال کیا تھا، کیا وی پی این استعمال کرنا غیر قانونی ہے۔'
التجا مفتی نے مرکزی حکومت پر سخت نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا کہ 'بی جے پی غیر قانونی کام کر رہی ہے۔ بی جے پی خدا نہیں ہے کہ ہمارا وجود ختم کردے گی'۔
انہوں نے اپنی والدہ کی نظر بندی کے حوالے سے کہا کہ 'میں اپنی ماں کے لیے نہیں لڑ رہی ہوں، بلکہ میں کشمیر کے لوگوں کے لیے لڑ رہی ہوں۔ جہاں تک عمر عبداللہ، فاروق عبداللہ اور محبوبہ مفتی کا سوال ہے ان کو اس لیے بند رکھا گیا ہے تاکہ عام لوگوں میں خوف پیدا ہو جائے'۔
التجا نے کشمیر کے تعلق سے غیر ملکی رہنماؤں کے رد عمل پر کہا کہ 'ترکی اور ملیشیا جیسے ممالک جو رائے دے رہے لیکن وہ ان کی رائے ہے۔'