سرینگر (جموں و کشمیر):چند روز قبل انٹرنیشنل ڈے اگینسٹ ڈرگ ابیوز اینڈ اللسٹ ٹریفکنگ منایا گیا اور پوری دنیا کے ساتھ ساتھ جموں و کشمیر کی گرمائی راجدھانی سرینگر میں بھی کئی تقریبات منعقد کی گئی۔ جہاں ان تقریبات میں امثال ماہرین کے علاوہ علماء نے بھی شرکت کی اور منشیات کی بدعت کو ختم کرنے کا عہد کیا۔ وہیں سرینگر کے ضلع ترقیاتی کمشنر محمد اعجاز نے انکشاف کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ سرینگر اور کشمیر بھر میں جرائم کا ایک بڑا تناسب منشیات سے منسلک ہے۔
انہوں نے کہا کہ اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ 95 فیصد چوری منشیات کے استعمال سے متعلق ہیں۔ ہماری منشیات کے خلاف جنگ جاری ہے اور ہم نے گزشتہ برس پبلک سیفٹی ایکٹ (پی ایس اے) کے تحت 35 منشیات فروشوں کے خلاف کارروائی کی گئی۔ اس کے علاوہ منشیات سے متعلق مقدمات میں 200 سے زائد ایف آئی آر درج کی گئی ہیں۔
وہیں ای ٹی وی بھارت نے اس حوالے سے منشیات کا استعمال اور فروخت کرنے والے نوجوان پنگُ (شناخت چھپانے کے لیے نام تبدیل کیا گیا ہے) سے خصوصی بات کی۔ گفتگو کے دوران پنگو کا کہنا تھا کہ "مجھے منشیات کی لت محبت میں بریک اپ کے بعد لگی۔ وہ ایک کوچنگ سینٹر پر پڑھنے آتی تھی اور میں اس کے انتظار میں وہاں بیٹھا رہتا تھا اور پھر ایک دن تمباکو نوشی کے دوران چرس کا سگریٹ پیا اور پھر رفتا رفتا لت لگ گئی۔ پھر ہیروئن اور دیگر منشیات بھی استعمال کرنے لگا۔"