سرینگر:جموں و کشمیر سول سوسائٹی فورم نے گٹھتی عوامی توقعات پر بڑھتے ہوئے عدم اطمینان کے لیے جموں اور کشمیر بینک پر تنقید کی ہے۔ سرینگر میں جاری ایک بیان میں چیئرمین عبدالقیوم وانی نے بینک صارفین خاص کر سرکاری ملازمین اور پنشنرز کے تئیں بینک کے رویہ پر برہمی کا اظہار کیا۔Civil Society Forum on Recovery Loans
بیان میں کہا گیا ہے کہ ہزاروں ملازمین اس لیے پریشانی کے شکار ہیں کہ وہ کسی بھی قسم کے قرض کے لیے کسی نہ کسی فرد کے ضامن بنے ہوئے ہیں۔ بینک کے قوانین کی دفعات کے مطابق جب قرض لینے والا ڈیفالٹر ہو جاتا ہے تو ضامن کو قرضہ بینک کو لو ٹانا پڑتا ہے، حالانکہ بینک کی دفعات میں طے شدہ قواعد بینک کی رقم کو محفوظ بناتا ہے، لیکن دوسری طرف یہ ضمانت دینے والے کو بری طرح مشکل میں ڈال دیتا ہے جس کا نتیجہ میں نہ صرف سماجی رشتوں کے لیے برا شگون ہے بلکہ خون کے رشتے بھی بینکوں کے ناقص گارنٹی سسٹم کی وجہ سے بری طرح متاثر ہوئے ہیں اور عدلیہ میں درخواستوں کے انبار لگ گئے ہیں۔
فورم کے چیئرمین نے کہا کہ یہ اس معاشرے، خاص طور پر جموں اور کشمیر بینک کے لیے اچھی علامت نہیں ہے۔بیان میں مزید کہا گیا کہ پریشانی صرف ملازمین پر ختم نہیں ہوتی جن کی تنخواہوں کے کھاتوں سے بینک قرضوں کی قسطیں کاٹ لی جاتی ہیں، بلکہ پنشنرز جو بزرگ شہری ہوتے ہیں ان کے ساتھ کوئی اچھا سلوک نہیں کیا جاتا۔