محکمہ عمومی انتظامی کے کمشنر سیکریٹری نے ایک حکم نامہ جاری کیا ہے۔ جس میں لکھا گیا ہے 'جموں کشمیر کے ہر ایک ضلع میں 'ای ٹینڈرنگ' کے ذریعے کان کنی کو پٹے پر دینے کی عمل آوری اور سہولیات کیلئے پروجیکٹز کے ان شعبہ جات، جن میں اب تک 'کوئی اعتراض نہیں'(این ائو سی) جاری نہیں کی گئی یا زیر غور ہے، ضلع سطح کی سنگل ونڈو (ایک ہی چھت کے نیچے) کمیٹی کے قیام کو منظوری دی جاتی ہے'۔
اس کمیٹی کو یہ اختیار دیا گیا ہے کہ وہ تمام محکموں اور اداروں کی جانب سے 30 دنوں کے اندر ضروری دستاویزات کا اجراء کرائیں اور خصوصی صورتحال میں اس کو 54 دنوں تک توسیع دی جائے گی۔ تاہم اس کیلئے وجوہات تحریری طور پر قلمبند کئے جائیں۔ اس کمیٹی کو یہ اختیار بھی دیا گیا ہے کہ مسائل کے حل میں تاخیر کی صورت میں یہ معاملہ صوبائی کمشنر کے سامنے پیش کیا جائے۔
کمیٹی کی کمان متعلقہ ضلع ترقیاتی کمشنر کو سونپی گئی جبکہ یہ کمیٹی 10ممبران پر مشتمل ہوگی۔ جس میں محکمہ جل شکتی، آبپاشی و فلڈ کنٹرول، ماہی گیری، جنگلات، معدنیات، وائلڈ لائف اور پولیوشن کنٹرول بورڈ کے علاوہ محکمہ مال کے افسراں پر مشتمل ہوگی۔