اردو

urdu

شوپیان انکاونٹر دوبارہ شروع، ایک عسکریت پسند ہلاک

By

Published : Mar 13, 2021, 8:45 PM IST

Updated : Mar 14, 2021, 7:27 AM IST

جنوبی کشمیر کے شوپیان ضلع میں فورسز اہلکاروں اور عسکریت پسندوں کے درمیان گزشتہ روز انکاونٹر شروع ہوا۔ تاہم تاریکی کی وجہ سے انکاؤنٹر کو صبح تک معطل کر دیا گیا تھا۔ تصادم کے شروع ہوتے ہی انٹرنیٹ خدمات معطل کردی گئی ہیں۔

شوپیان انکاونٹر دوبارہ شروع، ایک عسکریت پسند ہلاک
شوپیان انکاونٹر دوبارہ شروع، ایک عسکریت پسند ہلاک

جنوبی کشمیر کے شوپیان ضلع میں فورسز اہلکاروں اور عسکریت پسندوں کے درمیان گزشتہ روز انکاؤنٹر شروع ہوا جس میں ایک عسکریت پسند ہلاک ہوا ہے۔ اطلاعات کے مطابق ایک رہائشی مکان میں میں دو سے تین عسکریت پسندوں کے چھپے ہونے کی خبر ہے۔

گزشتہ سب تاریکی کی وجہ سے آپریشن کو آج صبح تک معطل کر دیا گیا تھا۔ تاہم آج دوبارہ آپریشن شروع ہوا جس دوران ایک عسکریت پسند کو ہلاک کیا گیا۔ آپریشن فی الحال جاری ہے۔

شوپیان انکاونٹر دوبارہ شروع، ایک عسکریت پسند ہلاک

اس سے قبل فوج کی 34 راشٹریہ رائفلز، سی آر پی کی 14 بٹالین اور جموں و کشمیر پولیس نے ہفتہ کے روز صبح چھ بجے راولپورہ علاقے کو سخت ترین محاصرے میں لے کر تلاشی آپریشن شروع کیا گیا جو رات تک جاری رہا اور رات کے آٹھ بجے یعنی 13 گھنٹوں کے محاصرے کے بعد مقامی لوگوں نے گولیوں کی آواز سنی۔


ذرائع کے مطابق راولپورہ علاقے میں عسکریت پسندوں کی موجودگی کی اطلاع کے بعد فورسز اہلکاروں نے مشترکہ طور پر علاقے کو محاصرے میں لے کر تلاشی آپریشن چلایا۔ تلاشی آپریشن کے دوران فورسز اہلکاروں کو زیر زمین بنی ایک پناہ گاہ کا پتہ چلا۔ جوں ہی فورسز اہلکار اس پناہ گاہ کی طرف بڑھنے لگے تو وہاں موجود عسکریت پسندوں نے فائرنگ شروع کردی جس کے بعد انکاؤنٹر شروع ہوا۔ دونوں طرف سے فائرنگ کی آوازیں سنی گئیں۔


ذرائع کے مطابق اس پناہ گاہ میں دو سے تین عسکریت پسندوں کے چھپے ہونے کی اطلاعات ہیں۔ جن میں مطلوب کمانڈر ولایت احمد لون جس نے ستمبر 2018 کو عسکریت پسندوں کی صفوں میں شمولیت اختیار کی تھی، سمیت دو مقامی عسکریت پسند اور ایک غیر ملکی کے ہونے کا امکان ہے۔

یہ بھی پڑھیں: شوپیاں میں تیندوا نمودار، علاقے میں خوف کا ماحول
انکاؤنٹر کے شروع ہونے کے فوراً بعد فورسز اہلکاروں کی اضافی کمپنیاں علاقے میں لائی گئی ہیں اور پورے علاقے کی گھیرا بندی کردی گئی ہے۔

واضح رہے کہ سال 2021 کے آغاز سے اب تک اس گاؤں کا قریب 15 مرتبہ محاصرہ کیا جا چکا ہے۔ تاہم ہر بار فورسز اہلکاروں کو یہاں کسی عسکریت پسند کا نام و نشان نہیں ملا لیکن آج عسکریت پسندوں اور فورسز اہلکاروں کا آمنا سامنا ہوا ہے۔

Last Updated : Mar 14, 2021, 7:27 AM IST

ABOUT THE AUTHOR

...view details