سرینگر:جموں و کشمیر اور لداخ ہائی کورٹ نے بجلی کرنٹ لگنے سے ہونے والی اموات اور بجلی کے جھٹکے لگنے سے ہونے والے زخمیوں کا سنجیدگی سے نوٹس لیتے ہوئے ایک کمیٹی کی تشکیل کا حکم دیا ہے، تاکہ سنٹرل الیکٹرسٹی اتھارٹی میں درج قانونی حفاظتی اقدامات اور ضوابط کے نفاذ کو یقینی بنایا جا سکے۔ اس تین رکنی کمیٹی کی سربراہی پاؤر ڈیولپمنٹ ڈیپارٹمنٹ کے کمشنر سکریٹری اور جموں و کشمیر اور لداخ کے چیف انجینئرز اس کے ممبران ہونگے۔عدالت نے کہا کہ کمیٹی ہر مہینے دو بار ملاقات کرے گی اور حفاظتی اقدامات اور قواعد کی نگرانی کو یقینی بنائے گی۔
عدالت نے جموں و کشمیر اور لداخ کے تمام اضلاع کے ضلع مجسٹریٹس کو بھی ہدایت کی ہے کہ وہ جنگی بنیادوں پر سنٹرل الیکٹرسٹی اتھارٹی (سیفٹی اینڈ الیکٹرک سپلائی سے متعلق اقدامات) کے ضوابط 2010 کے ضابطے 58 کی تعمیل کو یقینی بنائیں۔عدالت نے بتایا کہ بجلی کے حادثات کے زیادہ سے زیادہ واقعات لٹکتی تاروں، اوور ہیڈ تاریں انسانی ہاتھوں کے قابل رسائی فاصلے سے گزرنے کی وجہ سے ہوتے ہیں۔بجلی کے جھٹکے سے ہونے والی موت کو محض حادثہ سمجھ کر نظر انداز کیا جاتا ہے۔