سرینگر:جموں وکشمیر انتظامیہ کا کہنا ہے کہ امسال دریاﺅں اور ندی نالوں میں پانی کی سطح میں کافی کمی ہونے کے باوجود محکمہ پی ڈی ڈی 22 سو میگاواٹ بجلی فراہم کر رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ محکمے کو صرف 14 سو میگا واٹ بجلی دستیاب ہے، جبکہ 700 میگا واٹ پاؤر ایکسچینج سے حاصل کیا جارہا ہے۔
انتظامیہ کا کہنا ہے کہ بجلی کی سخت قلت کے بیچ محکمہ کشمیر ڈویژن کو 12 سو میگا واٹ جبکہ جموں صوبے کو 1000 میگا واٹ بجلی فراہم کر رہا ہے۔ان باتوں کا اظہارپرنسپل سیکریٹری پی ڈی ڈی راجیش پرساد نے راج بھون سرینگر میں ایک پریس کانفرنس کے دوران کیا۔
انہوں نے کہاکہ رواں سال ندی نالوں میں پانی کی سطح میں کافی کمی ہوئی جس وجہ سے محکمہ بجلی کو خسارے کا سامنا کرنے پر مجبور ہونا پڑا۔انہوں نے کہا کہ محکمہ بجلی کو صرف 14سو میگاواٹ کی دستیابی کے مقابلے میں 22سو میگاواٹ بجلی فراہم کررہا ہے اور باقی سات سو میگاواٹ بجلی کو ایکسچینج کے ذریعے خریدا جارہا ہے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ پاؤر ڈیلوپمنٹ ڈپارٹمنٹ کو بجلی کی شدید قلت کا سامنا ہونے کے باوجود بھی کشمیر کو بارہ سو میگاواٹ اور جموں صوبے کو ایک ہزار میگاواٹ بجلی فراہم کررہا ہے۔پرنسپل سیکریٹری نے کہا کہ امسال جون ، جولائی میں ہماری اپنی پیداوار ایک ہزار میگاواٹ سے 1050میگاواٹ کے درمیان رہی، ستمبر میں بجلی کی پیداوار کم ہو کر 750میگاواٹ ہی رہی رہ گئی اور اکتوبر میں یہ مزید کم ہو کر صرف 250میگاواٹ تک محدود ہو کررہ گئی۔انہوں نے کہا کہ محکمہ بجلی اب بھی صارفین کو رعایتی نرخوں پر فی یونٹ بجلی فراہم کر رہا ہے۔
مزید پڑھیں: