جموں و کشمیر کے گرمائی دار الحکومت سرینگر کے پائین شہر کے رعناواری علاقے میں واقع جے ایل این ایم ہسپتال میں گزشتہ روز ایک ڈاکڑ کی برطرفی اور دوسرے کی معطلی کے بعد اب ہسپتال کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر ذاکر حسین خان کو ہٹا کر ڈاکڑ روشن کو یہ چارج دیا گیا ہے۔
ڈاکڑ روشن اس وقت ڈریکٹوریٹ آف ہیلتھ سروسز میں بطور اسسٹنٹ ڈائریکٹر اپنے فرائض انجام دے رہے ہیں۔ صحت و طبی تعلیم محکمےکی جانب سے جاری کردہ ایک حکمنامے کے مطابق ڈاکٹر روشن یکم اپریل سے باضاطہ طور جے ایل ایم ہسپتال میں ایم ایس کے بطور اضافی چارج سنبھالے گے۔
ڈاکڑ روشن جے ایل ایم ہسپتال کے نئے سپرنٹنڈنٹ مقرر واضح رہے اہسپتال کے موجودہ سپرنٹنڈنٹ ڈاکڑ ذاکر حسین خان اس ماہ کی 31 تاریخ کو سبکدوش ہورہے ہیں۔
ادھر ہفتے کے روز جے ایل ایم ہسپتال اس وقت سرخیوں میں آیا جب ہسپتال میں قائم قرطینہ مرکز میں 26 مشبہ افراد بطور احتجاج وہاں سے فرار ہوگئے۔ فرار ہونے والے 26 افراد میں سے 14 خواتین تھیں جبکہ 12 مرد تھے۔
احتجاج کے طور بھاگے افراد نے ہسپتال انتظامیہ پر الزام عائد کیا کہ انہیں ہسپتال انتظامیہ نے معقول سہولیات فراہم نہیں کی تھی۔ جسکی وجہ سے وہ وہاں سے فرار ہونے کے لیے مجبور ہوگئے تھے۔ تاہم انہیں بعد میں ضلع انتظامیہ نے سمجھا بجھاکر ہسپتال کے قرطینہ مرکز میں واپس لایا۔
انتظامیہ نے اس معاملے کی سنجیدگی کو دیکھتے ہوئے ہسپتال میں داخل کووڈ 19 مشتبہ افراد کے تئیں غفلت شعاری کی پاداش میں کاروائی عمل میں لاکر ہسپتال کے دو ڈاکٹروں کے خلاف کارروائی عمل میں لا کر ایک ڈاکٹر کو معطل اور دوسرے کو برطرف کیا ہے۔