اردو

urdu

ETV Bharat / state

Assembly Elections In JK ہم اپنے تمام جلسوں میں جموں و کشمیر میں اسمبلی انتخابات منعقد کرانے کا مطالبہ کرتے ہیں، غلام نبی آزاد

جموں وکشمیر میں آخری اسمبلی انتخابات نو برس قبل یعنی 2014 میں ہوئے تھے۔ 19 جون 2018 کو ریاست میں اس وقت صدر راج نافذ کیا گیا جب بی جے پی نے پی ڈی پی کی قیادت والی مخلوط حکومت سے علیحدگی اختیار کی اور اسمبلی میں اکثریت نہ ہونے کی صورت میں وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی کو اپنے عہدے سے مستعفی ہونا پڑا، بعد میں اس وقت کے گورنر سیتہ پال ملک نے اسمبلی کو برخاست کردیا۔

Ghulam Nabi Azad
غلام نبی آزاد

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Oct 21, 2023, 5:10 PM IST

ہم اپنے تمام جلسوں میں جموں و کشمیر میں اسمبلی انتخابات منعقد کرانے کا مطالبہ کرتے ہیں، غلام نبی آزاد

سرینگر:ڈیموکریٹک پروگریسو آزاد پارٹی کے چیئرمین غلام نبی آزاد کا کہنا ہے کہ ہم اپنی تمام ریلیوں اور میٹنگوں میں جموں وکشمیر میں اسمبلی انتخابات منعقد کرانے کا مطالبہ کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ غزہ پٹی میں حالات تشویش ناک ہیں جو بڑے ممالک امن قائم کراسکتے ہیں وہ خود ہی اس جنگ کا حصہ بن گئے ہیں۔موصوف چیئرمین نے ان باتوں کا اظہار ہفتے کو سرینگر میں نامہ نگاروں کے ساتھ بات کرنے کے دوران کیا۔

انہوں نے کہا کہ 'ہم نے، جب سے یہ پارٹی بنی، سینکڑوں میٹنگوں اور ہزاروں ریلیوں سے خطاب کیا ہم ہر جگہ یہاں الیکشن کرانے کا مطالبہ کرتے ہیں'۔ان کا کہنا تھا کہ'افسران اچھی طرح سے سرکار چلا سکتے ہیں لیکن ایم ایل اے ہی عوام کی بہتر خدمت کر سکتے ہیں'۔غلام نبی آزاد نے کہا کہ جب افسران ایم ایل کا کام ہاتھ میں لیں گے تو اس سے سکریٹریٹ کا کام کاج متاثر ہوگا۔

غور طلب ہے کہ جموں وکشمیر میں آخری اسمبلی انتخابات نو برس قبل یعنی 2014 میں ہوئے تھے۔ 19 جون 2018 کو ریاست میں اس وقت صدر راج نافذ کیا گیا جب بی جے پی نے پی ڈی پی کی قیادت والی مخلوط حکومت سے علیحدگی اختیار کی اور اسمبلی میں اکثریت نہ ہونے کی صورت میں وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی کو اپنے عہدے سے مستعفی ہونا پڑا، بعد میں اس وقت کے گورنر سیتہ پال ملک نے اسمبلی کو برخاست کردیا۔

یہ بھی پڑھیں:جموں و کشمیر میں انتخابات وقت پر ہوں گے، ترون چگ


اسرائیل اور فلسطین کے درمیان جاری جنگ کے بارے میں پوچھے جانے پر ان کا کہنا تھا کہ 'غزہ میں بچوں کو مارا جا رہا ہے پانی، خوراک بند کر دیا گیا ہے یہ دنیا کا سب سے بڑا اوپن جیل بن گیا ہے'۔ان کا کہنا تھا کہ 'جب دنیا کے بڑے ممالک جو امن قائم کراسکتے ہیں حصہ دار بن گئے ہیں تو امن قائم کون کرائے گا ہم اب صرف دعا ہی کرسکتے ہیں'۔

بتادیں کہ حماس کے اسرائیل پر حملے کے بعد اسرائیل کی جوابی کارروائی میں اب تک غزہ میں 4 ہزار سے زائد ہلاکتیں ہوچکی ہیں۔ اقوام متحدہ کی ایک رپورٹ کے مطابق سات اکتوبر سے جمعرات تک ان اسرائیلی حملوں میں تقریباً 900 خواتین بیوہ ہوئی ہیں۔ دوسری جانب حماس پر اسرائیل پر ہوئے حملے میں 1400 اسرائیلی ہلاک ہوچکے ہے۔

مزید پڑھیں:Gaza Death Toll غزہ میں تشدد سے تقریباً نو سو خواتین بیوہ ہوئیں: اقوام متحدہ

(یو این آئی مشمولات کے ساتھ)

ABOUT THE AUTHOR

...view details