25 جولائی کو یوٹیوب پر ریلیز ہوئے اس نغمے کو ابھی تک تقریباً تین لاکھ لوگ دیکھ چُکے ہیں۔ اس گانے کو سرینگر شہر کے نواکدال کے رہنے والے مصائب بشیر بھٹ نے کمپوز کیا ہے۔
ای ٹی وی بھارت کے ساتھ خصوصی گفتگو کے دوران مصائب نے گانے اور اپنی زندگی کے حوالے سے باتیں کیں۔
ون منٹ اَپ اینڈ ون منٹ ڈاؤن گانے کے حوالے سے بات کرتے ہوئے مصائب کا کہنا تھا کہ 'یہ گانا شہر کے لوگوں کو خراج تحسین ہے۔ اگرچہ ڈاؤن ٹاؤن کشمیر کا سب سے پرانا مرکز ہے تاہم یہاں پر بنیادی سہولیات کا فقدان ہے جس کی وجہ سے یہ علاقہ اب خاص نہیں رہا۔
انہوں نے مزید کہا کہ 'جب بھی وادی کے حالات خراب ہوتے ہیں تو شہر خاص میں پابندیاں نافذ کی جاتی ہیں۔ اس وجہ سے ان کا روزگار بھی متاثر ہوتا ہے۔ نوجوان منشیات کی طرف راغب ہورہے ہیں اس لیے اس گانے کے ذریعے انہوں نے مسائل منظر عام پر لانے کی کوشش کی ہے۔
اپنے سفر کے بارے میں انہوں بتایا کہ وہ پہلے ٹک ٹاک پر پرینک ویڈیو بناتے تھے۔ پھر یوٹیوب پر ویڈیو جاری کرنا شروع کیا اور اب یہ گانا لوگوں کو کافی پسند آرہا ہے۔
مصائب نے کہا کہ 'کشمیریوں کو ہنسانا کافی مُشکِل ہے اس کے لیے آپ کا مزاج اعلیٰ درجے کا ہونا چاہیے۔
اُن کا مزید کہنا تھا کہ 'ایک بار وادی کے ایک فنکار کی والدہ نے مجھے ویڈیو کال کرکے دعائیں دی۔ وہ اس وقت کووڈ سے جوجھ رہی تھی اور آکسیجن سپورٹ پر تھیں۔