سنہ 2003 میں آتم نربھر بھارت کے تحت بے روزگار انجینئرز کے لیے بنائی گئی اسکیم کو گزشتہ برس اگست میں بنا کسی وجہ کے ختم کیا گیا۔ آخر سرکار یہاں کے پڑھے لکھے نوجوانوں کو مزید بے کاری اور بے روزگاری کے دلدل میں پھنسانے پر کیوں آمادہ ہے۔
بلونت سنگھ منکوٹیہ پینتھرز پارٹی سے مستعفی
سیلف ہیلپ آف گروپ انجینئرز کے سٹیٹ صدر سعد پرویز حسین نے کہا کہ خطے میں انڈسٹری پالیسی معرض وجود میں لائی گئی ہے جس سے یہاں کے ہنر مند اور دیگر پڑھے لکھے بے روزگا نوجوانوں کے لئے روزگار کے وسائل پیدا کرنے کے وعدے کئے جارہے ہیں۔ وہیں یہ سمجھ سے بالکل باہر ہے کہ پہلے سے چل رہی روزگار اسکیموں کو کیوں بند کیا جارہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ مرکزی حکومت کے ساتھ ساتھ جموں و کشمیر انتظامیہ سے اپیل کی کہ سیلف ہیلپ گروپ کے تحت کام کر رہے انجینئرز کی روزی روٹی پر شب خون نہ مارا جائے اور مذکورہ اسکیم کو بنا کسی تاخیر کے پھر بحال کیا جائے۔ ورنہ اس اسکیم کے تحت کام کررہے ہزاروں انجینئرز سڑکوں پر آنے کے لئے مجبور ہوجائیں گے جس کی ساری ذمہ داری انتظامیہ پر عائد ہوگی۔