آج یعنی 31 مئی کو دنیا بھر میں ورلڈ نو ٹوبیکو ڈے منایا جا رہا ہے۔ اسی ضمن میں جموں و کشمیر میں بھی ورلڈ نو ٹوبیکو ڈے منیا جا رہا ہے۔
جموں و کشمیر میں منشیات کی وجہ سے یہاں کے کئی نوجوان موت کے منہ میں چلے گئے ہیں اور ان کی تعداد میں ہر روز نمایاں اضافہ دیکھنے کو مل رہا ہے۔
طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ نوجوان نسل میں تمباکو نوشی کا رجحان کافی زیادہ بڑھ رہا ہے، جو بہت خطرناک ہے۔
ڈائریکٹر ہیلتھ سروسز ڈاکٹر سمیر موٹو نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ 'تمباکو کا جموں و کشمیر میں بہت زیادہ استعمال ہو رہا ہے۔ جس وجہ سے بیماریوں کا کافی زیادہ خطرہ لاحق ہے'۔
نیشنل ٹوبیکو کنٹرول پروگرام کے کوآرڈینیٹر ڈاکٹر محمد ناصر کا کہنا ہے کہ 'ہم کوشش کر رہے ہیں کہ جموں و کشمیر میں طلباء کو ونڈوز لائسنسنگ شروع کی جائے۔ اس کے بعد سگریٹ فروخت کرنے والے صرف سگریٹ ہی فروخت کر پائیں گے اور کچھ نہیں۔ وہ بھی ایک مقرر جگہ پر۔ اسے مرکز کے زیر انتظام جموں و کشمیر میں تمباکو کے استعمال میں کافی کمی ہونے کا امکان ہے۔'