سرینگر (جموں و کشمیر):ڈاکٹرز ایسوسی ایشن کشمیر (DAK) نے بیان جاری کرتے ہوئے کشمیر میں تمباکو کی تمام مصنوعات پر پابندی عائد کرنے کا مطالبہ کیا۔ ڈاکٹرس ایسوسی ایشن کے صدر ڈاکٹر نثار الحسن نے کہا کہ تمباکو کی مصنوعات پر پابندی سے کینسر کو روکا جا سکتا ہے۔ وادی کشمیر میں تمباکو نوشی وبائی حد تک پہنچ چکی ہے۔
ڈاکٹرس ایسوسی ایشن نے مرکزی وزرات صحت کے اعداد و شمار کا حوالہ دیتے ہوئے اپنے بیان میں کہا کہ جموں و کشمیر میں گذشتہ چار برسوں کے دوران کینسر کے 51577 کیس رپورٹ ہوئے ہیں جن میں پھیپڑوں کا کینسر سب سے زیادہ ہے اور پھیپھڑوں کے کینسر کے لیے سگریٹ اور تمباکو نوشی سب سے بڑی وجہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ تمباکو نوشی نہ صرف کینسر کا باعث بنتا ہے بلکہ اس سے دل کا دورہ پڑنے اور فالج سے مرنے کا خطرہ بھی بڑھ جاتا ہے۔ دل کا دورہ اور فالج وادی میں موت اور معذوری کی دو اہم وجوہات ہیں۔ اعداد و شمار کے مطابق جموں و کشمیر شمالی ہندوستان میں تمباکو نوشی کی دارالحکومت کے طور ابھرا رہا ہے، کیونکہ جموں وکشمیر میں سگریٹ کی کھپت ملک بھر کی مختلف ریاستوں کے مقابلے میں تقریبا دوگنی ہے۔