ملک بھر کے ساتھ ساتھ وادی کشمیر میں بھی دیوالی کا تہوار جوش و خروش اور عقیدت و احترام کے ساتھ منایا جارہا ہے۔ دیوالی ہندو مذہب کا ایک اہم تہوار ہے اور اسے روشنیوں کے تہوار کے طور بھی جانا جاتا ہے۔ ہندو برادری کے لوگ اس موقع پر دیے اور موم بتیاں روشن کرتے ہیں جو اندھیرے پر روشنی کیاور بدی پر نیکی کیفتح کی علامت ہے۔
وادی میں دیوالی کے موقع پر بھائی چارہ کا دیا روشن
دیوالی کی وجہ سے دن بھر جہاں شہر سرینگر میں مٹھائیوں کی دکانوں پر کافی بھیڑ دیکھنے کو ملی، وہیں مختلف مقامات پر لوگوں کو پٹاخے خریدتے ہوئے بھی دیکھا گیا۔
تہوار کی اصل تاریخوں میں ہر سال تبدیلی ہوتی ہے اور تہوار کے دن کا انتخاب چاند کی پوزیشن کو دیکھ کر کیا جاتا ہے لیکن عموما یہ اکتوبر اور نومبر کے دوران ہی منایا جاتا ہے۔ اس برس دیوالی پورے ملک میں جمعرات کو منائی جارہی ہے۔ دیوالی کے موقع پر جہاں مندروں، گھروں اور دیگر عمارتوں کو برقی قمقموں سے سجایا جاتا ہے، وہیں اس دن مندروں میں خاص پوجا کا بھی اہتمام کیا جاتا ہے۔
دیوالی میں مسلم، عیسائی اور سکھ طبقے کے لوگ ہندو براردی کی خوشیوں میں نہ صرف شریک ہوتے ہیں بلکہ صدیوں پرانے آپسی بھائی چارے اور مذہبی رواداری کی صدیوں پرانی روایت کو بر قرار رکھتے ہوئے ایک دوسرے کو تحفے اور مٹھایاں بھی تقسیم کرتے ہیں۔