سرینگر: محکمہ اطلاعات اور تعلقات عامہ ( ڈی آئی پی آر ) نے سوپوری اکیڈمی آف میوزک اینڈ پرفارمنگ آرٹس ( ساما پا) کے اشتراک سے عظیم موسیقار سنتور اُستاد اور موسیقار پنڈت بھجن سوپوری کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے ایک عظیم الشان میوزیکل ٹریبیوٹ کا اہتمام کیا۔ Musical tribute in memory of Pandit Bhajan Sopori
اِس موقع پر رُکن پارلیمان ڈاکٹر فاروق عبداللہ، ناظم اطلاعات اکشے لابرو، سی ای او جے اینڈ کے بلڈنگ اینڈ دیگر کنسٹرکشن ورکرس ویلفیئر بورڈ منیر الاسلام، سابق بیور کریٹ ظفر اقبال منہاس، معروف آن کولوجسٹ ڈاکٹر سمیر کول، جموں وکشمیر کے ممتاز براڈ کاسٹر او رموسیقی کے اُستاد ڈاکٹر رفیق مسعودی، وحید جیلانی، منیر احمد میر، عبدالرشید حافظ، عیاش عارف، سیّد ہمایوں قیصر، نثار نسیم، جموں وکشمیر کی دیگر مشہور میوزیکل اور ادبی شخصیات بھی موجود تھیں۔
دوران خراج عقیدت ایک مختصر فلم جس میں سنتور استاد مرحوم کی زندگی کی تاریخ، موسیقی کے سفر اور شراکت کو دکھایا گیا۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے فن اور ادبی دنیا میں مرحوم پنڈت بھجن سوپوری کی نمایاں کامیابیوں اور شراکت پر روشنی ڈالی۔ اُنہوں نے کہا کہ 'کشمیر کے فن کار بہت باصلاحیت ہیں اور انہیں اپنی صلاحیتوں کے ظاہر کرنے کے لیے مناسب پلیٹ فارم کی ضرورت ہے۔'
ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے وادی کشمیر کے فن کاروں پر مزید زور دیا کہ 'وہ ایک دوسرے کی مدد کریں اور ایک کنبے کے طور پر کام کریں۔ اُنہوں نے فن کاروں سے یہ بھی کہا کہ وہ اَپنے حلقے میں ایک کارپس فنڈ قائم کریں تاکہ ضرورت کی صورت میں وہ ایک دوسرے کی مد د کرسکیں۔' اِس موقع پر ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے ایک لاکھ روپے ان کی تنخواہ سے اور پانچ لاکھ روپے ایم پلیڈ فنڈ سے ساما پا کو دینے کا بھی اعلان کیا۔ Tribute to Pandit Bhajan Sopori
ناظم اطلاعات نے فن کاروں کو یقین دلایا کہ محکمہ ان کی فلاح و بہبود کے لیے ہر ممکن کوشش کرے گا۔ اُنہوں نے فن کاروں سے کہا کہ 'وہ محکمہ کو ان کی تشہیر کرنے کے لیے بالخصوص جموں وکشمیر کے ہمارے اُبھرتے ہوئے فن کاروں کو ضروری پلیٹ فارم فراہم کرنے کے لیے تیارہے۔'