سرینگر:قومی تمباکو کنٹرول پروگرام کے تحت جمعرات کو سرینگر میں میڈیا سینٹیشن ورکشاپ کا اہتمام کیا گیا۔ اس ورکشاپ میں ایل جی کے مشیر آر آر بھٹناگر نے مہمان خصوصی کے طور پر شرکت کی، جبکہ صحت و طبی تعلیم کے سیکرٹری بھوپندر کمار مہمان ذوقار کے طور موجود رہے ہیں۔ اس کے علاوہ ڈائریکٹر ہیلتھ سروسز کشمیر ڈاکٹر مشتاق احمد راتھر، صحت محکمے کے عہدیداران اور صحافیوں نے بھی شرکت کی۔
اس موقعے پر قومی تمباکو کنڑول پروگرام کے تحت چلائی جارہی جانکاری مہم سے پڑ رہے مثبت اثرات پر بات کی گئی اور ان حصولیابیوں کا بھی تذکرہ کیا گیا، جو کہ اب تک تمباکو نوشی کے خلاف آگاہی پروگرام سے ممکن ہوپائی ہیں،جبکہ پاور پوائنٹ پریزنٹیشن کے ذریعے حاضرین کو اب تک چلائے گئے جانکاری پروگراموں کی تفصیلات بھی فراہم کی گئی۔
سیگریٹ یا تمباکو نوشی کے دور رکھنے کے لیے قومی سطح پر یہ جانکاری مہم اگرچہ دو ماہ تک جاری رہی،تاہم اس خاص مہم کے دوران نوجوانوں پر توجہ مرکوز کی گئی تاکہ انہیں سگریٹ نوشی کی بدعت سے دور رکھا جائے۔ اس دوران کشمیر صوبے میں یہ آگاہی اسکولوں،کالجوں،یونیورسٹی اور دیگر تعلیمی اداروں تک ہی محدود نہیں رکھی گئی بلکہ بلاک ،پنچایتی اور ضلع سطح پر بھی تمباکو نوشی مخالف اس مہم کو زور شور سے چلایا گیا۔
اس موقعے پر ایل جی کے مشیر آر آر بھٹناگر نے کہا کہ نوجوان میں سگریٹ نوشی کا بڑھتا ہوا رجحان ایک بڑا مسلہ بننا ہوا ہے۔ اس کے خلاف مل کر کام کرنے کی ضرورت ہے اور میڈیا اس میں اپنا بہتر رول نبھا سکتا ہے۔
ملک میں جموں وکشمیر سگریٹ نوشی کی آبادی کی درجہ بندی میں چوتھے نمبر پر ہے۔جبکہ سگریٹ مصنوعات کی خرید و فروخت کے معاملے میں سہر فہرست ہے اور یہاں سگریٹ کی خرید و فروخت پر سالانہ 850 کروڑ روپے خرچ کیے جاتے ہیں۔