جموں و کشمیر انتظامیہ نے ایک اہم پیشرفت کرتے ہوئے ضلعی ترقیاتی کونسلوں (ڈی ڈی سی) کے علاقائی انتخابی حلقوں کی حد بندی کا عمل مکمل کرلیا ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ پیر کی شام الیکشن اتھارٹی نے مختلف حلقوں کی جانب سے پیش کردہ اعتراضات اور تجاویز پر غور کرنے کے بعد ضلعی ترقیاتی کونسلوں کو 280 علاقائی حلقوں میں تقسیم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
چیف الیکٹورل آفیسر ہردیش کمار کی جانب سے جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق جن اعتراضات / سفارشات کو قبول کیا گیا ہے اس کے سلسلے میں تمام طرح کی تبدیلیوں اور ترمیمات کو شامل کرنے کے بعد الیکشن اتھارٹی سیکشن 108-B کے تحت ضلعی ترقیاتی کونسلوں کی حد بندی کو مکمل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
نوٹیفکیشن کے مطابق تمام 20 اضلاع کے ڈپٹی کمشنروں کی جانب سے حدبندی سے متعلق تجاویز اور اعتراضات کو پبلیک ڈومین میں رکھا گیا تھا۔ الیکشن اتھارٹی نے ان اعتراضات کی جانچ پڑتال کے لیے ڈپٹی کمشنر کی سربراہی میں ایک کمیٹی تشکیل دی جس میں ڈپٹی ڈسٹرکٹ الیکشن آفیسر، اسسٹنٹ کمشنر ڈویلپمنٹ، اسسٹنٹ کمشنر ریونیو اور ڈسٹرکٹ پنچایت آفیسر شامل تھے۔
نوٹیفکیشن میں مزید کہا گیا ہے کہ بہت سارے اعتراضات اور سفارشات پر عمل کرتے ہوئے خامیوں کو دور کیا گیا۔ تاہم ضلعی ترقیاتی کونسلرز کی تجاویز پر عمل کرتے ہوئے جموں و کشمیر پنچایت راج ایکٹ 1989 اور جموں و کشمیر پنچایت راج قواعد 1996 کی دفعات میں مناسب ترمیم کی گئی جسے ضروری سمجھا جا رہا تھا۔
واضح رہے کہ رواں ماہ جموں و کشمیر انتظامیہ نے پنچایتی راج ایکٹ 1989 میں ترمیم کرتے ہوئے ضلع ترقیاتی کونسل کا قیام عمل میں لایا۔ ان ترامیم کے مطابق خطے میں موجود ہر ضلع کو 14 علاقائی انتخابی حلقوں میں تقسیم کیا گیا۔