نئی دہلی: دہلی کی ککڑڈوما کورٹ نے دہلی فسادات کی ملزمہ صفورہ زرگر کو اپنے خاندان کے ساتھ عید منانے کشمیر جانے کی اجازت دے دی ہے۔ ایڈیشنل سیشن جج امیتابھ راوت نے صفورہ کو کشمیر کے کشتواڑ میں اپنے آبائی شہر جانے کی اجازت دی۔ آئندہ سماعت پر حاضری کا حکم بھی دے دیا۔ بدھ کو طاہر حسین سمیت دیگر تمام ملزمان کو دہلی فسادات سے متعلق ایک کیس میں پیش کیا گیا۔ ملزمہ صفورہ نے خاندان کے پاس کشتواڑ جانے کی اجازت مانگی تھی۔ فی الحال وہ دہلی میں اپنے گھر میں رہ رہی ہیں لیکن اب وہ آنے والی عید اپنے خاندان کے ساتھ منانا چاہتی ہیں۔ اس معاملے میں، درخواست گزار نے عدالت میں دلیل دی کہ انہیں دہلی ہائی کورٹ سے پہلے ہی مشروط ضمانت مل چکی ہے، جس کی وہ پوری طرح سے پیروی کر رہی ہیں اور کرتی رہیں گی۔
42 دنوں کے لیے کشمیر جانے کی اجازت دی گئی: صفورہ کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ درخواست گزار اپنی تمام عدالتی تاریخوں پر پیش ہوئی ہیں اور پیش ہوتی رہیں گی۔ اس لیے درخواست گزار عدالت سے استدعا کرتی ہے کہ 25 مئی سے 5 جولائی تک ان کی درخواست منظور کی جائے۔ عدالت کے استفسار پر وکیل استغاثہ نے کہا کہ ہمیں اس درخواست پر کوئی اعتراض نہیں ہے۔
اگلی سماعت 9 جون کو: دہلی ہائی کورٹ کے ضمانتی حکم کے مطابق، دہلی ہائی کورٹ نے کہا تھا کہ درخواست گزار کو دہلی سے باہر کہیں بھی جانے کے لیے عدالت کی اجازت لینی ہوگی۔ اس کے ساتھ ضمانت کی تمام شرائط پر بھی عمل کرنا ہوگا۔ اس معاملے کی اگلی سماعت 9 جون کو ہوگی۔ عدالت نے کہا ہے کہ درخواست گزار نے ضمانت کا کوئی اصول نہیں توڑا اور نہ ہی استغاثہ کے وکیل نے کوئی اعتراض درج کرایا۔ اس لیے درخواست گزار کی کشمیر کے کشتواڑ میں واقع اپنے گھر جانے کی درخواست قبول کرلی گئی ہے۔