'جموں و کشمیر میں کیسز میں گراوٹ کی وجہ ٹیسٹنگ میں کمی'
جموں و کشمیر میں کووڈ سے متعلق اعداد و شمار کو اگر دیکھا جائے تو تصویر واضح ہو جاتی ہے کہ خطہ میں کووڈ ٹیسٹنگ میں کمی آ رہی ہے جس کی وجہ سے کیسز میں بھی کمی دیکھنے کو مل رہی ہے۔
مرکزی زیر انتظام جموں و کشمیر میں عالمی وبا کورونا وائرس کے خلاف ویکسینیشن کی کمی کے درمیان اب خطے میں ٹیسٹنگ میں بھی کمی دیکھی جا رہی ہے۔ رواں مہینے کی 9 سے 16 تاریخ تک تقریباً 21 فیصد کی گراوٹ ٹیسٹنگ میں ہوئی ہے۔
سرکاری اعداد و شمار کے مطابق "رواں مہینے کی 9 سے 13 تاریخ تک روزآنہ اوسطاً 42994 ٹیسٹ کیے جاتے تھے۔ تاہم مئی 14 سے 16 تک 33935 ٹیسٹ کیے گئے ہیں۔ اس کا مطلب تقریباً 21 فیصد کی گراوٹ۔"
وہیں، انتظامیہ نے خطے میں کووڈ کرفیو میں مزید توسیع کرتے ہوئے رواں مہینے کی 24 تاریخ تک رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔ کرفیو میں توسیع چوتھی بار کی گئی ہے۔
خطے میں ٹیسٹنگ کے حوالے سے انتظامیہ کی جانب سے جاری کیے گئے عدد و شمار کے مطابق "مئی 9 کو خطے میں 48553 ٹیسٹ کیا گئے وہیں 5190 مثبت معاملے سامنے آئے تھے۔ وہیں مئی 16 کو 36716 ٹیسٹ کیے گئے جو مئی 9 کے مقابلے 11837 کم ہیں۔ اس کے مزید مئی 16 کو 4141 مثبت معاملے سامنے آئے تھے۔"
گزشتہ ہفتے (مئی 9- 16) کی بات کریں تو خطے میں کل 316780 ٹیسٹ کیے گئے جن میں سے 32866 افراد مثبت پائے گئے۔ اس کے علاوہ اس دوران خطے میں 477 اموات بھی وبا کی وجہ سے پیش آئی ہیں۔ جس میں سے 300 جموں میں اور دیگر 177 کشمیر میں پیش آئی ہیں۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ خطے میں مثبت معاملات میں کمی کی وجہ ٹیسٹنگ نہ ہونا ہے۔
وادی کے ایک سینئر ڈاکٹر نے ای ٹی وی بھارت کو نام نہ بتانے کی شرط پر بتایا کہ "لاک ڈاؤن سے عالمی وبا کے پھیلاؤ کو روکنے میں کامیابی تو کچھ حد تک ملی ہے۔ لیکن اس کا مطلب یہ نہیں کی حالات کافی بہتر ہو گئے ہیں۔"
اُن کا مزید کہنا تھا کہ "اگر آپ مثبت معاملات میں کمی دیکھ رہے ہیں اس کی وجہ ٹیسٹنگ نہ ہونا ہے۔ اس وقت شہر کے کچھ چنندہ ہسپتالوں میں ہی ٹیسٹنگ ہو رہی ہے۔"